وزیراعلٰی کی ڈی آئی خان موٹر وے اور چشمہ کینال منصوبے پر پیش رفت کی ہدایت 

      وزیراعلٰی کی ڈی آئی خان موٹر وے اور چشمہ کینال منصوبے پر پیش رفت کی ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


 پشاور(سٹاف رپورٹر)وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کی زیرصدارت صوبے میں میگا ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے ایک اجلاس گزشتہ روز وزیراعلیٰ ہاوس پشاور میں منعقد ہوا جس میں سوات موٹر وے فیز ٹو، ڈی آئی خان موٹر وے، دیر موٹر وے، چشمہ رائٹ لفٹ کینال او دیگر منصوبوں پر پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔صوبائی وزیر تیمور سلیم جھگڑا، ایڈیشنل چیف سیکرٹری شکیل قادر، متعلقہ محکموں کے انتظامی سیکرٹری اور دیگر اعلیٰ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ سوات موٹر وے فیز ٹو کی کمرشل اور فنانشل فیزبیلیٹی کی پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کمیٹی سے منظوری لی جا چکی ہے جبکہ منصوبے کی تعمیر کے لئے زمین کے حصول کے عمل پر پیش رفت جاری ہے۔ علاوہ ازیں منصوبے کے لئے موصول شدہ بڈ کی ٹیکنیکل اور فنانشل ایوالویشن کی جارہی ہے۔ اجلاس کو 365 کلومیٹر طویل پشاور سے ڈی آئی خان موٹر وے کے مجوزہ منصوبے پر پیش رفت کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ منصوبے کی تفصیلی فیزبیلیٹی سٹڈی مکمل کر لی گئی ہے اور پی سی ون پی ڈی ڈبلیو پی سے کلیئر کردیا گیا ہے۔ اسی طرح بارانگ ٹنل ضلع باجوڑ اور پچاس کلومیٹر طویل دیر موٹر وے کی فیزبیلیٹیز پر کام جاری ہے۔دیر موٹر وے کی فیزبیلیٹی سٹڈی اور پی سی ون رواں ماہ کے آخر تک مکمل کر دیا جائیگا۔ اجلاس میں مزید بتایا گیا کہ ایوب پل حویلیاں سے دھمتوڑ ایبٹ آباد تک 18.325 کلومیٹر طویل سڑک کی تعمیر پر تقریباً 60 فیصد کام مکمل کیا جا چکا ہے۔ منصوبے کی تکمیل کے لئے 200 ملین روپے بھی جاری کئے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ چشمہ رائٹ بنک لفٹ کینال منصوبے کی فیزبیلیٹی سٹڈی، انجنیئرنگ ڈیزائن اور پی سی ون کی تیاری کے لئے کنسلٹنٹس کی ٹیکنیکل اینڈ فنانشل ایوالویشن مکمل کر لی گئی ہے۔ اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ چشمہ رائٹ بنک لفٹ کینال منصوبہ سی پیک میں شامل کیا جائیگا۔ اسی طرح سوات موٹر وے فیز ٹو اور ڈی آئی خان موٹر وے کے منصوبے بھی سی پیک میں شامل کرنے کے لئے تجویز کئے گئے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ پشاور ڈی آئی خان موٹروے اور چشمہ رائٹ بینک کینال کے مجوزہ منصوبوں پر مزید پیشرفت کیلئے اگلے ہفتے وفاقی حکومت کے متعلقہ حکام کے ساتھ اجلاس منعقد کیا جائے۔ 

مزید :

صفحہ اول -