پی ٹی آئی کارکنوں کو ہراساں کرنے کیخلاف درخواست، جسٹس طارق سلیم کے پاس لگانے کیلئے فائل چیف جسٹس کو ارسال
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن)پی ٹی آئی کارکنوں کو ہراساں کرنے اورچھاپوں کیخلاف درخواست جسٹس طارق سلیم کے پاس لگانے کیلئے فائل چیف جسٹس کو ارسال کردی گئی ۔
نجی ٹی وی چینل ہم نیوز کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں پی ٹی آئی کارکنوں کو ہراساں کرنے اورچھاپے مارنے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی،سی سی پی او لاہور نے پی ٹی آئی کارکنوں کی جاری کی گئی لسٹ سے اظہار لاتعلقی کر دیا، سی سی پی او نے عدالت میں بیان دیا کہ ہم نے کوئی لسٹ تیار کی اور نہ ہی کوئی جاری کی ، پی ٹی آئی کارکنوں نے ہماری 2رائفلز چھینی ، گاڑی کو نہر میں پھینکا کیا گیا ،بہت سے نامعلوم افراد نامزد ہیں جیسے جیسے شناخت ہو رہی ہے کارروائی کر رہے ہیں۔
عدالت نے استفسار کیا کہ کیا شہریوں کو گرفتار کرنے سے پہلے قانونی طریقہ اختیار کیا جاتا ہے یا نہیں؟سرکاری وکیل نے کہاکہ اسی نوعیت کی درخواست جسٹس طاق سلیم شیخ کے پاس زیر سماعت ہے، عدالت نے درخواست جسٹس طارق سلیم شیخ کے پاس لگانے کےلئے فائل چیف جسٹس کو بھجوا دی۔
عدالت نے کہاکہ پبلک آرڈر کو برقرار رکھنا ہے تو سب کیلئے ایک جیسا قانون ہونا چاہئے،جسٹس راحیل کامران شیخ نے کہاکہ کل تک تو آپ نے جلسے کی اجازت تک نہیں دی تھی، عدالت نے استفسار کیا کہ کیا جو شرائط پی ٹی آئی کیلئے ہیں وہ دیگر سیاسی جماعتوں پر بھی آپ نے لاگو کی ہیں ؟
ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ جلسے کی اجازت کےلئے ڈپٹی کمشنر یا سی سی پی او کے علاوہ سٹیک ہولڈرز ہوتے ہیں ،جسٹس راحیل کامران شیخ نے وکیل ڈپٹی کمشنر سے مکالمہ کرتے ہوئے کہاکہ ہم ایڈیشنل چیف سیکرٹری کو بلا کر سن لیتے ہیں ۔
عدالت نے پی ٹی آئی وکیل سے استفسارکیا کہ آپ کو کون سی شرائط پر اعتراض ہے،جسٹس راحیل کامران شیخ نے کہاکہ آپ نے جو شرائط عائد کیں اسکا قانون بتائیں،وکیل ڈپٹی کمشنر نے کہاکہ اگر عدالت کسی شرط میں ترمیم کرنا چاہتی ہے تو ہمیں کوئی اعتراض نہیں، جسٹس راحیل کامران شیخ نے کہاکہ اگر کوئی جرم کرتا ہے تو عدالت آپ کو کارروائی سے نہیں روک سکتی ،وکیل نے استدعا کی کہ ہمیں جلسے کی تیاریوں کےلئے مینار پاکستان کا ہولڈ آج سے ہی دے دیا جائے ،جسٹس راحیل کامران شیخ نے پی ٹی آئی وکیل سے استفسار کیا کہ آپ جلسہ کب کرنا چاہتے ہیں؟
وکیل پی ٹی آئی نے کہاکہ ہمارا جلسہ 25 کی رات کو شروع ہوجائے گا اور 26 کو دوپہر 3 بجے ختم ہو گا ،جسٹس راحیل کامران شیخ نے کہاکہ ہمارے پاس آپ کی درخواست 26 مارچ آئی ہے،عدالت نے کہاکہ آپ پہلے اپنا ذہن بنا لے ہر4گھنٹے بعد پوزیشن تبدیل نہ کریں،
جسٹس راحیل کامران شیخ نے کہاکہ عدالتیں آپ کی مرضی سے نہیں چل سکتیں،عدالت نے ڈپٹی کمشنر کو اجازت نامے کی شرائط میں ترمیم کر کے پیش کرنے کی ہدایت کر دی، عدالت نے کہاکہ پی ٹی آئی کو جلسے کیلئے مینار پاکستان کا ہولڈ دینے دے متعلق مناسب وقت دیں، جسٹس راحیل کامران شیخ نے کہاکہ یقینی بنائیں کہ جلسے میں کوئی غیر مناسب کام نہ ہو ،عدالت نے کہاکہ آپ الیکشن کے درمیان ہیں یہ ناں ہوں آئندہ جلسے متاثر ہوں۔