جمعیت علما پاکستان نیازی کی مجلس شوریٰ کا الیکشن کمیشن کی تشکیل نو کا مطالبہ

جمعیت علما پاکستان نیازی کی مجلس شوریٰ کا الیکشن کمیشن کی تشکیل نو کا مطالبہ

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


لاہور(سٹاف رپورٹر)جمعیت علما پاکستان نیازی کی مجلس شوریٰ نے الیکشن کمیشن کی تشکیل نو کا مطالبہ کرتے ہوئے انتخابی اصلاحات کے نفاذ پر تمام سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں لینے کی ضرورت پر زوردیا گیا۔ یہ مطالبہ مجلس شوریٰ کے اجلاس میں کیا گیا جو جے یو پی نیازی کے سربراہ پیر سید محمد معصوم حسین نقوی کی زیرصدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں پیر غلام رسول اویسی،پیر مصطفی اشرف رضوی،صاحبزادہ محی الدین محبوب، پیر عثمان نوری، پیر اختر رسول قادری، ڈاکٹر امجد چشتی اور دیگر نے شرکت کی اجلاس میں مختلف قراردادوں کی منظور ی دیتے ہوئے واضح کیاگیا کہ جمہوری نظام کی بساط لپیٹنے کی کسی بھی کوشش کی عوام پاکستان نہ صرف مذمت کریں گے بلکہ اس کی مزاحمت بھی کی جائے گیجے یو پی نے مئی 2013ءکے انتخابات کو دھاندلی قراردیتے ہوئے الیکشن کمیشن کے ممبران کی برطرفی اور نئے الیکشن کمیشن کی تشکیل کا مطالبہ کیا گیا۔ نیز صا ف شفاف انتخابات کے لئے لائحہ عمل تیار کرنے اور سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں لینے کا مطالبہ بھی کیا گیا۔
اجلاس میں اپوزیشن کی موثر آواز کے لئے نئے سیاسی اتحاد کی تشکیل کی ضرورت کو محسوس کیا گیا۔اجلاس میں مہنگائی، بیروزگاری ،بجلی اورگیس کی لوڈشیڈنگ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے عوام کی بنیادی ضروریات پوری کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔ اجلاس میں قراردیاگیا کہ جمہوریت کے اثرات عوام تک نہیں پہنچ سکے۔ جبکہ جمہوریت سے فائدہ صرف سرمایہ دار، جاگیر دار،سول اورملٹری بیوروکریسی نے اٹھایا ہے۔ عوام پر صرف ٹیکسوں کا بوجھ ڈالا جاتا ہے۔مجلس شوریٰ نے آئندہ بجٹ میں مہنگائی کے تناسب سے سرکار ی اور نجی اداروں کے ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کا مطالبہ کیا۔ اجلاس میںجے یو پی نیازی کی قیادت اورپالیسیوں پر اعتماد کااظہار کرتے ہوئے اتحاد اہل سنت کے مقصد کو آگے بڑھانے کے عزم کا اظہار کیا گیا۔اجلاس میں شام میں مزارات مقدسہ کی بےحرمتی اور ا ن پر حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے سعودی حکومت پر شام میں جاری خانہ جنگی میں باغیوں کی سرپرستی چھوڑنے اور مصر کی جمہوری حکومت کی بحالی میں رکاوٹیں ختم کرنے کا مطالبہ بھی کیا گیا۔ جے یو پی نیازی کی مرکزی مجلس شوریٰ کے اجلاس میں ملک میں جاری دہشت گردی اور فرقہ واریت کی مذمت کرتے ہوئے اتحاد امت پر زوردیا گیا۔ اور مطالبہ کیا گیا کہ سعودی عرب اور ایران فرقہ پرستوں کی سرپرستی چھوڑ کر اپنی جنگ سفارتی انداز میں لڑیں، پاکستان کی سرزمین کواستعمال نہ کریں۔ اجلاس میں طالبان سے مذاکرات کے تجربے کو ناکام قراردیتے ہوئے مطالبہ کیا گیا کہ دہشت گردوں سے مذاکرات کے خاتمے کا باقاعدہ اعلان کرکے خارجیوں کے خلاف آپریشن کیا جائے۔ اجلاس میں متنازع تحفظ پاکستان آر ڈینس کو انسانی حقو ق کی خلاف ورزی قراردیتے ہوئے اسے واپس لینے کا مطالبہ کیا گیا۔جے یو پی نیازی نے سپین میںتاریخی قرطبہ کو چرچ میں تبدیل کرنے کے فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے اسے اسلام کے خلاف مسیحی تعصب قراردیا گیا اور مسجد کی اصل شکل میںبحالی کا مطالبہ کیا گیا۔