شمالی وزیرستان، جیٹ طیاروں کی بمباری ، غیرملکیوں اور اہم کمانڈروں سمیت 60سے زائد شدت پسند ہلاک ، متعدد زخمی

شمالی وزیرستان، جیٹ طیاروں کی بمباری ، غیرملکیوں اور اہم کمانڈروں سمیت 60سے ...
شمالی وزیرستان، جیٹ طیاروں کی بمباری ، غیرملکیوں اور اہم کمانڈروں سمیت 60سے زائد شدت پسند ہلاک ، متعدد زخمی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

میران شاہ(نیوز ڈیسک)شمالی وزیرستان کی تحصیل میر علی اور بویا میں جیٹ طیاروں کی بمباری سے غیرملکیوں اور اہم کمانڈروں سمیت 60 سے زائد شدت پسند ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہوگئے، کا روائی میں شدت پسندو ں کے کئی ٹھکا نے تبا ہ کر کے شمالی وزیرستان کے تمام علاقوں میں غیر معینہ مدت کے لئے کرفیو نافذ کر دیا گیا اور اس کی خلا ف ورزی کرنے والو ں کو دیکھتے ہی گولی مارنے کا حکم دیدیا گیا جبکہ میران شاہ اور میر علی میں گن شپ ہیلی کاپٹروں سے شیلنگ بھی کی گئی۔ سکیورٹی ذرائع کے مطابق شمالی وزیرستان میں شدت پسندوں کے خلاف کارروائی گذشتہ شب تقریباً 2 بج کر 45 منٹ پر کی گئی۔ میر علی میں حسو خیل، ایسوڑی، حرمز اور موسکی جبکہ تحصیل بویا کے علاقوں دیگان اور لانڈمحمدخیل میں شدت پسندوں کے ٹھکانوں پر جیٹ طیاروں سے بمباری کی گئی، کارروائی میں غیر ملکیوں سمیت درجنوں شدت پسند مارے گئے اور کئی ٹھکانے تباہ ہوئے۔ صبح سویرے میران شاہ اور میر علی کے مختلف علاقوں پر گن شپ ہیلی کاپٹروں سے شیلنگ بھی کی گئی تاہم اس میں اب تک کسی ہلاکت کی اطلاع نہیں ملی۔عسکری ذرائع کے مطابق بمباری کا فیصلہ وزیر اعظم کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں کیا گیا تھا۔ اجلاس میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف بھی شریک تھے۔ وزیر اعظم میاں نواز شریف نے شدت پسندوں کے خلاف کارروائی کی منظوری دی تھی۔ ذرائع کے مطابق جیٹ طیاروں کے حملے میں ہلاک ہونے والے دہشتگرد حالیہ حملوں میں ملوث تھے۔ ہلاک ہونے والے دہشتگردوں میں پشاور میں آئی ڈی پیز کے کیمپ پر حملوں، مہمند اور باجوڑ ایجنسی میں شہریوں اور شدت پسندوں کے حملوں اور شمالی وزیرستان میں سکیورٹی فورسز کے حملوں میں ملوث دہشتگردوں سمیت 60 سے زائد شدت پسند ہلاک جبکہ درجنوں زخمی ہو ئے۔ جیٹ طیاروں نے حملوں کے دوران دہشتگردوں کے ٹھکانوں کو مکمل طور پر تباہ کر دیا ہے۔سیکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ ان کے پاس مصدقہ اطلاعات موصول ہوئی تھیں کہ پشاور میں متاثرین کے کیمپ، مہمند ایجنسی، باجوڑ ایجنسی اور میران شاہ کے قریب سیکیورٹی فورسز اور عام شہریوں پر حملوں میں ملوث افراد ان علاقوں میں روپوش ہیں جہاں تازہ کارروائی کی گئی ہے۔مقامی لوگوں کے مطابق نیم شب کے وقت بڑی تعداد میں جنگی طیارے اور گن شپ ہیلی کاپٹرز شمالی اور جنوبی وزیرستان کے علاقوں میں داخل ہوئے اور پھر بعض ٹھکانوں سے دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔ لوگوں کے مطابق یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ ان حملوں میں کن مقامات کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ دوسری جانب شمالی وزیرستان کے تمام علاقوں میں غیر معینہ مدت کے لئے کرفیو نافذ کردیا گیا ہے جب کہ خلاف وزری کرنے والوں کو دیکھتے ہی گولی مارنے کا حکم ہے،شمالی وزیرستان ایجنسی میں اب تک کی یہ بڑی فوجی کارروائی سمجھی جا رہی ہے۔ دو ماہ پہلے بھی میر علی اور میرانشاہ کے قریب علاقوں بمباری کی گئی تھی جس میں ہلاکتوں کے بارے میں متضاد اطلاعات موصول ہوئی تھیں۔

مزید :

قومی -