ریلوے انجن شیڈ میں دو تنظیموں کے درمیان تصادم ،گھونسوں، ٹھوکروں کا آزادنہ استعمال
لاہور(سٹاف رپورٹر)ریلوے انجن شیڈ لاہور میں ملازمین کی دو تنظیموں کے درمیان تصادم ہوگیا ،گھونسوں اور ٹھوکروں کا آزادنہ استعمال کیا گیا اس جھگڑے میں اسٹنٹ مکینکل انجینئرمحمد عاصم کو بھی تشدد کا نشانہ بنا ڈالالیکن پولیس اور ریلوے افسر وں نے نقص عامہ کی صورتحال پر خاموشی اپنائی رکھی جس کے باعث ملازمین میں خوف و ہراس پھیل گیا ۔ذرائع نے بتایا کہ ریلوے پریم یونین اور ریلو ے لیبر یونین کے درمیان گزشتہ کئی دنوں سے نفسیاتی جنگ چل رہی ہے جوکہ گزشتہ روزجسمانی جنگ کی صورت اختیار کرگئی ہے ۔ریلوے لیبر یونین کے سلامت خان اور ریلوے پریم یونین کے نعیم شاہ کے درمیان ریلوے افسروں کے استقبال کے معاملے پر بحث و تکرار ہوگئی جس پرسلامت خان کو خاصا غصہ تھا اسی دوران عنایت گجر اسٹنٹ مکینکل انجینئر محمد عاصم کے دفتر میں چلے گئے جہاں غیر مناسب الفاظ کا استعمال کرتے ہوئے اسٹنٹ مکینیکل انجینئر پر الزام لگایا کہ وہ نعیم شاہ اور ان کی تنظیم کی حمایت کررہے ہیں اور اسے مضبوط کرنے میں کردار ادا کررہے ہیں ۔اس واقعہ کے کئی گھنٹے گزرنے کے بعد ریلوے پریم یونین کے عہدیدارنعیم شاہ اور ریلوے لیبر یونین سلامت خان کا اپنے اپنے ساتھیوں ہمرا ہ جھگڑا شروع ہوگیا دو نوں گروپوں نے آزادانہ مکے گھونسے مارے اس دوران اسٹنٹ مکینیکل انجینئر محمد عاصم کو تشد د نشانہ بنایا گیا تاہم وہاں پر موجو د بعض افراد نے اس صورتحال کو قابو کرلیا مگر ریلوے پولیس اور ریلوے افسروں نے کوئی کارروائی نہ کی ۔اس حوالے سے ڈویژنل سپرنٹنڈنٹ میاں ارشد کا کہنا ہے کہ مجھے ایسی کوئی رپورٹ نہیں ہوئی میں اس حوالے سے معلوم کروں گا اگر کوئی واقعہ رونما ہوا تو جو بھی ذمہ دار ہوگا اس کے خلاف ضرور کارروائی کریں گے۔
انجن شیڈ