ملک میں فرقہ واریت کے خاتمہ کے لیے علماء کا اتحاد ناگزیر ہو چکا ہے، محمد نصر اللہ

ملک میں فرقہ واریت کے خاتمہ کے لیے علماء کا اتحاد ناگزیر ہو چکا ہے، محمد نصر ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور ((خبر نگار) ملک میں فرقہ واریت کے خاتمہ کے لیے علماء کا اتحاد ناگزیر ہو چکا ہے۔ اسلام دشمن قوتیں پاکستان میں منظم سازش کے تحت فرقہ واریت کو فروغ دے رہی ہیں۔ ملک کے امن وامان کو تباہ کرنے کی سازش کی جا رہی ہے۔ بعض شر پسند عناصر ایسی کاروائیاں کر کے مسلکی فسادات کروانے کی سازش کر رہے ہیں تا کہ ملک خانہ جنگی کا شکار ہو۔ ان خیالات کا اظہار مرکزی جمعیت اہل حدیث ضلع لاہور کی مرکزی شوریٰ کے اجلاس بھگت پورہ شاد باغ لاہور میں خطاب کرتے ہوئے مرکزی رہنما رانا محمد نصر اللہ خاں‘ ضلعی امیر قاری عبدالمتین اصغر‘ پروفیسر مطیع اللہ باجوہ‘ مولانا ارشد بیگم کوٹی‘ مولانا عبیداللہ بیگم کوٹی‘ مولانا عبدالمنان سلفی‘ قاری یٰسین طٰہٰ‘ حافظ فیاض احمد فیاض‘ حافظ عمران بٹ اور عطاء الرحمن حقانی سمیت دیگر رہنماؤں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فرقہ واریت کو ہوا دینے والے عناصر ملک دشمن ہیں۔ لیکن پاکستان کی غیور عوام ان کے مذموم عزائم خاک میں ملا دے گی۔ مرکزی جمعیت اہل حدیث قرآن وسنت کی صدا بلند کرنے اور عظمت صحابہ کی داعی ہے۔ اس موقعہ پر مساجد اور علماء کے تحفظ کے لیے ایک فورم تشکیل دیا گیا۔ اہل حدیث تمام تنظیمات کے زیر اہتمام 23 مئی بروز منگل بعد نماز مغرب مدینہ چوک بھگت پورہ میں حرمت قرآن کانفرنس منعقد ہو گی‘ جس میں اہل حدیثوں کی تمام تنظیموں کے رہنما شرکت کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں دہشت گردی‘ امن وامان کی فضا کو خراب کرنے‘ فرقہ واریت کو ہوا دینے والوں کے خلاف نیشنل ایکشن پلان پر عمل کروایا جائے۔ ایسے عناصر کو کیفر کردار تک پہنچانے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں تا کہ ملک میں امن وامان کی فضا قائم رہے۔ فرقہ واریت کی لعنت کو عبرتناک چوک بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام اور پاکستان کے دشمنوں کو شکست دینے کے لیے قومی اتحاد وقت کی ضرورت ہے۔ پاکستان کو مذہبی فرقہ واریت نے زیادہ کمزور کیا۔ مرکزی جمعیت اہل حدیث‘ پاکستان میں امن وامان کی فضا قائم کرنے اور دہشت گردی کے خلاف رد الفساد کے مؤثر نتائج پر فوج کو خراج تحسین پیش کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کلبھوشن دہشت گرد ہے اس کی سزا صرف پھانسی ہے۔ عالمی عدالتی فیصلہ ناانصافی کی انتہا ہے۔ انسانیت کے ناجائز قتل عام کا لائسنس ہے۔ عالمی عدالت کو ڈاکٹر عافیہ‘ بنگلہ دیش میں مسلمانوں کی ناحق پھانسی‘ پاکستان میں بھارتی مداخلت‘ کشمیر میں مظالم‘ برما میں مسلمانوں کے خون کی ہولی‘ شام وعراق میں قتل مسلم نظر نہیں آتا؟