مشال کا چہلم, شرکا آپس میں جھگڑ پڑے، یونیورسٹی نہیں جاؤں گی جب تک سیکیورٹی فراہم نہیں کی جاتی: مقتول کی بہن

مشال کا چہلم, شرکا آپس میں جھگڑ پڑے، یونیورسٹی نہیں جاؤں گی جب تک سیکیورٹی ...
مشال کا چہلم, شرکا آپس میں جھگڑ پڑے، یونیورسٹی نہیں جاؤں گی جب تک سیکیورٹی فراہم نہیں کی جاتی: مقتول کی بہن

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

صوابی (ویب ڈیسک) عبدالولی خان یونیورسٹی میں قتل ہونیوالے طالبعلم مشال خان کا چہلم آبائی علاقے زیدہ صوابی میں ہوا، جس میں سیاسی رہنماﺅں اور کارکنوں کے علاوہ شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ تقریب کے دوران شرکا آپس میں جھگڑ پڑے اور ایک دوسرے کو دھکے دیئے۔ تاہم موقع پر موجود پولیس اہلکاروں نے صورتحال پر قابو پالیا۔ اس موقع پر مشال خان کے والد اور بہن نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ مشال قتل کے ہدایتکاروں کو گرفتار کر کے ہمیں انصاف فراہم کیا جائے۔ انہوں نے کہا مشال کے قتل کو چالیس دن ہو گئے مگر اس کے قاتل اب بھی آزاد ہیں، حکومت سے اپیل ہے کہ مشال کے قتل کے ہدایتکاروں کو گرفتار کیا جائے کیونکہ ابھی تک اداکاروں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ مشال کے قاتلوں کو سزادی جائے تاکہ کسی اور مشال کا قتل نہ ہو۔ اس موقع پر مشال خان کی بہن نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ مجھے سیکیورٹی فراہم کی جائے کیونکہ میں اعلیٰ تعلیم حاصل کرنا چاہتی ہوں مگر اس وقت تک یونیورسٹی نہیں جاﺅں گی جب تک مکمل سیکیورٹی فراہم نہیں کی جاتی۔

مزید :

صوابی -