محکمہ جنگلی حیات کے افسران ریونیو اہدافمکمل کریں،سہیل اشرف
لاہور(لیڈی رپورٹر) ڈائرےکٹر جنرل وائلڈلائف اےنڈ پارکس پنجاب لےفٹےننٹ (ر) سہےل اشرف نے کہا ہے کہ تمام ریجنل افسران دیئے گئے ریونیو اہداف کا حصول ےقینی بنائیں۔تمام ریجنز کو 10 کروڑاےک لاکھ 50 ہزار کا ٹارگٹ دیا گیا تھا جس میں سے محکمہ نے اب تک 7 کروڑ 95 لاکھ کا ہدف حاصل کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مقررہ ہدف پورا نہ کرنے والے افسران کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے ےہ بات اپنے دفتر میں صوبہ بھر سے آئے ہوئے ریجنل افسران کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ ڈپٹی ڈائرےکٹر وائلڈلائف ہےڈ کوارٹرز محمد نعےم بھٹی ، ڈپٹی ڈائرےکٹروائلڈلائف پبلسٹی عامر مسعود ، ڈپٹی ڈائرےکٹر وائلڈلائف وائلڈ لائف سائنسز سجاد حسین اور ڈائرےکٹر لاہور چڑیا گھر حسن علی سکھیرا ، کے علاوہ تمام ریجنل افسران بھی موجود تھے۔
اجلاس میں فیصلہ کیا کہ آئندہ جاری کیئے جانے والے لائسنس صرف اےک سال تک کے لئے جاری کیئے جائیں گے اور لائسنس امیدوار جس ضلع کا رہائشی ہو گا وہیں سے لائسنس حاصل کرنے کا مجاز ہو گا تاہم لائسنس کی تجدید کسی بھی ضلع سے کروائی جا سکے گی اور غیر قانونی شکار میں مرتکب پائے جانے پر شکاری کا لائسنس فوری منسوخ کر دیا جائے گا۔ہرن اور اس فیملی سے متعلق دیگر جانوروں کے نئے ملکیتی لائسنسوں کے اجراءپر مکمل پابندی لگا نے کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ اس ضمن میں پہلے سے جاری کیئے گئے تمام ملکیتی لائسنسوں کو چیک کروانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ آئندہ کوئی بھی وائلڈ لائف انسپکٹر ےا وائلڈ لائف واچر غیر قانونی شکار پر محکمانہ معاوضہ وصول نہیں کرے گا صرف متعلقہ افسر ہی محکمانہ معاوضہ وصول کرنے کا مجاز ہو گا۔ڈی جی وائلڈلائف لےفٹےننٹ (ر) سہےل اشرف نے کہا کہ صوبہ بھر کے تمام وائلڈ لائف بریڈنگ فارمز میں موجود جانوروں کی خرید و فروخت کی تفصیلات چےک کرنے کے لئے ان کا آڈٹ کروانے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور اس سلسلہ میں ڈپٹی ڈائریکٹر وائلڈ لائف سائنسز کو انچارج مقرر کیا گیا ہے۔ لائسنسوں اور چالانوں کا ڈیٹا کمپیوٹرائز کرنے کے لئے تشکیل دی گئی کمیٹی کے کنوینر نے رپورٹ پیش کی کہ شوٹنگ ، جانوروں و پرندوں کے ملکیتی، نیٹنگ، ڈیلر شپ اور بریڈنگ فارمز کے لائسنسوں کا 95 فیصد سے زائد ڈیٹا کمپیوٹرائز کر لیا گیا ہے جبکہ آئندہ ہفتے تک تمام کام مکمل کر لیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ غیر قانونی شکار کرنیوالے شکاریوں کے ڈیٹا اکٹھا کرنے پر تیزی سے کام جاری ہے۔ ڈی جی وائلڈ لائف نے انہیں ہدائت کی کہ جانوروں و پرندوں کے امپورٹ/ ایکسپورٹ لائسنسوں کا ڈیٹا بھی ایپ میں شامل کیا جائے۔