قمری کیلنڈر تیار، کیا رویت کا مسئلہ حل ہو جائے گا؟

قمری کیلنڈر تیار، کیا رویت کا مسئلہ حل ہو جائے گا؟

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چودھری نے رویت ہلال کے مسئلے پر بات شروع کر کے کم از کم یہ تو کر ہی لیا کہ ملک کے لئے قمری کیلنڈر تیار ہو گیا،انہوں نے بتایا کہ کمیٹی کی محنت اور سفارشات کی روشنی میں پانچ سال کے لئے قمری تاریخیں متعین ہو گئی ہیں اور اس بار عید5جون کو ہو گی، کہ چاند کی حرکت کے حوالے سے ملک میں4جون کو چاند نظر آئے گا ۔ انہوں نے مفتی منیب الرحمن اور مفتی شہاب الدین پوپلزئی کو دعوت دی کہ وہ آئیں کہ سب مل کر چاند کی حرکت کا مشاہدہ کریں۔فواد چودھری کے اس اعلان سے بھی پہلے میڈیا ادارے ”دُنیا“ کی طرف سے یہ اعلان کیا گیا کہ ادارے نے دس سال تک کے لئے قمری کیلنڈر تیار کیا ہے اس کے مطابق عیدالفطر5جون کو ہو گی،جس کی تصدیق فواد چودھری نے کی۔وفاقی وزیر کے مطابق یہ کیلنڈر اسلامی نظریہ کونسل کی رائے اور سفارشات کے لئے بھیجا جائے گا اور پھر کابینہ کی منظوری لی جائے گی تو کیلنڈر رائج ہو گا، فواد چودھری یا ”دُنیا“ گروپ کی کاوش تسلیم کہ جدید سائنس سے مدد لینا درست اقدام ہے، تاہم یہ مسئلہ صرف اتنا ہی نہیںکہ کیلنڈر بننے سے حل ہو جائے۔ روئت ہلال کمیٹی تو پہلے ہی محکمہ موسمیات، ماحولیات اور سپارکو سے تعاون لے کر ہی روئت کا اعلان کرتی ہے۔مسئلہ یا تنازعہ تو پشاور سے مفتی شہاب الدین پوپلزئی کی غیر سرکاری کمیٹی سے پیدا ہوتا ہے کہ اس کمیٹی کو ایسی شہادتیں مل جاتی ہیں، جو مرکزی کمیٹی کے مطابق قابل ِ اعتماد نہیں ہوتیں، عموماً ہی نہیں،بلکہ حقیقی طور پر یہ حضرات اور ہمارے قبائل سعودی رویت کے مطابق روزہ رکھتے اور عید کرتے ہیں، سائنسی اور فطرتی طور پر سعودی عرب اور پاکستان میں ایک دن کا فرق ہے۔مانا کہ کیلنڈر بن گیا یہ سو سال کے لئے بھی بن سکتا ہے،بلکہ پوری دُنیا کے ممالک کے مطابق بھی تیار ہو سکتا ہے،اِس لئے صرف پاکستان میں برسر اقتدار حکومت پانچ یا دس سالہ کیلنڈر کے حوالے سے قانون بھی بنا لے تو بھی اختلاف برقرار رے گا۔بہتر یہی ہے کہ علماءکرام کو دعوت دے کر اس پر قائل کیا جائے اور پھر کیلنڈر کے مطابق رویت ہوتی رہے، تاہم اس سلسلے میں دوسرے اسلامی ممالک اور غیر مسلم ممالک میں اسلامی تنظیموں سے بھی رابطے کر کے سب کو آمادہ کرنا ہو گا کہ قمری کیلنڈر پر صاد کریں اور پھر ایسا کیلنڈر بنایا جائے جو پوری دُنیا میں چاند کے طلوع و غروب کے اوقات متعین کر دے اور اس کے مطابق رویت ہلال کمیٹی چاند بھی دیکھ لیا کرے۔ بہرحال اعلان ریاست کا ہوتا ہے اور مرکزی رویت ہلال کمیٹی بھی حکومت کی نامزد ہے،اِس لئے یہاں کوئی تنازعہ نہ ہونے کے اسباب موجود ہیں، اس کے لئے سب کو رضا مند کرنا ہو گا۔

مزید :

رائے -اداریہ -