نوجوانوں کو روزگار دینے کیلئے 100ارب روپے مختص ،پانچ لاکھ روپے تک 6اور 50لاکھ تک 8فیصد سود پر کاروبار کیلئے قرضے دیئے جائیں گے ،خواتین کیلئے 25فیصد کوٹہ مقرر
اسلام آباد ( سٹاف رپورٹر ، مانیٹرنگ ڈیسک ،آن لائن ) وفاقی کابینہ نے نوجوانوں کو کاروبار اور روزگار فراہم کرنے کیلئے ”کامیاب نوجوان“ پروگرام کے تحت 100 ارب روپے کی رقم مختص کی ہے۔ جس میں نوجوانون کو کاروبار کیلئے ایک سے پانچ لاکھ روپے تک کے قرضہ کیلئے چھ فیصد اور پانچ سے پچاس لاکھ کے قرضوں پر آٹھ فیصد کی آسان شرح پر رقم فراہم کی جائے گی جبکہ ان قرضوں میں 25 فیصد نوجوان خواتین کیلئے کوٹہ مختص کیا گیا ہے ۔ یہ بات وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے منگل کے روز ہونے والے کابینہ کے اجلاس کی میڈیا کو بریفنگ کے دوران بتائی۔ انہوں نے بتایا کہ کابینہ کے دس نکاتی ایجنڈے میں سے ایک نکتے کو موخر کردیا گیا جبکہ کامیاب نوجوان پروگرام تعلیم اور معاشی صورتحال پر تفصیلی بحث کی گئی۔ انہوں نے بتایا کہ مشیر خزانہ نے کابینہ کو بتایا کہ پی ٹی آئی کی حکومت نے جب اقتدار سنبھالا تو اس وقت ملک اکتیس کھرب روپے کا مقروض تھا گزشتہ پانچ سالوں میں برآمدات میں شرح اضافہ صفر فیصد رہا۔ بیرونی قرضہ سو ارب ڈالر تھا ۔ کابینہ میں وزیر تعلیم شفقت محمود نے ملک میں یکساں نصاب‘ کوالٹی تعلیم اور ملک میں تعلیم کے حوالے سے صوبوں کو تفویض کی جانے والی آئینی زمہ داری پر وفاقی حکومت کی طرف سے صوبوں کو فراہم کی جانے والی معاونت پر تفصیلی بریفنگ دی اور مرتب کی جانے والی پالیسی سے آگاہ کیا۔ تفصیلات کیلئے میڈیا کو علیحدہ سے کچھ روز بعد بریفنگ دیں گے ۔ کابینہ نے ای سی سی کے پندرہ مئی کو ہونے والے اجلاس کے فیصلوں کی توثیق جس کے تحت کے ای ایس سی کو نیشنل گرڈ سے بجلی کی فراہمی بھی شامل ہے۔ کابینہ کے ڈاکٹر اسد زمان اور ڈاکٹر حامد مختار کو مانیٹری پالیسی کمیٹی میں بطور ایکسٹرنل ممبرز تعینات کرنے کی منظوری دی۔ جبکہ پاکستان کریڈٹ گارنٹی کمپنی لمیٹڈ کو ڈیویلپمنٹ فنانشل انسٹی ٹیوشن نوٹیفائی کرنے کی منظوری دی۔ کابینہ نے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن میں حافظ عثمان کو بطور جج بینکنگ کورٹ ٹو کراچی تعینات کرنے کی بھی منظوری دی ۔ اور شہید ذوالفقار علی بھٹو میڈیکل یونیورسٹی کے وائس چانسلر کی تعیناتی کی بھی منظوری دی گئی۔ ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی بیماری کے حوالے سے سوال اٹھایا ہے یہ کیسی پراسرار بیماری ہے جو گھر جاتے ہی ٹھیک ہو جاتی ہے اور جیل جاتے ہی جان لیوا ہو جاتی ہے۔ میاں صاحب طے کر لیں بیماری کیا ہے حکومت معاونت کرے گی۔ مشیر خزانہ سابقہ حکومتوں کی معیشت کیخلاف بارودی سرنگوں اور خودکش حملوں سے آگا کرے گی۔ وفاقی وزیرعلی محمد مہر کی وفات پر کابینہ نے دکھ کا اظہار کیا گیا۔ وزیر اعظم اور کابینہ نے مرحوم کے خاندان سے کا اظہار تعزیت کیا ہے۔ تعلیمی پالیسی میں لٹریسی ریٹ اور ووکیشنل ٹریننگ کے حوالے سے تمام تر اہداف طے کیئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ جہالت کے گہرے سایوں نے پاکستان کو لپیٹ میں لے رکھا ہے ، نئی تعلیمی پالیسی سے بہت سارے قومی چیلنجز سے نبردآزما ہونے کی پوزیشن میں آجائیں گے۔ دور حاضر کے چیلنجز کے مطابق کابینہ نے تعلیمی پالیسی کا جائزہ لیا کیونکہ تعلیم صوبائی معاملہ ہے اس لئے ایسا ریگولیٹری مکینزم ترتیب دیا گیا ہے جس سے صوبوں کی مدد ہو سکے گی ۔ وفاق نے تعلیم کے بارے میں ترجیحات کا تعین کیا ہے ، تعلیمی پالیسی میں شرح خواندگی کا ایک سالہ ہدف بھی شامل ہے ۔ انہوں نے کہاکہ یکساں نصاب تعلیم اور معیاری تعلیم تحریک انصاف کے انتخابی منشور کا حصہ ہے، پاکستان کو جہالت سے نکال کر روشنیوں میں لانے کی پالیسی ہےکامیاب نوجوان پروگرام سے 18 سے 35 سال عمر کے 65 فیصد نوجوان ہیں، نوجوانوں کو روزگار،کاروبار، تجارتی سرگرمیوں میں مواقع فراہم ہوں گے ، اور وہ نوجوان جس کو بوجھ تصور کیا جارہا ہے قیمتی اثاثے میں تبدیل کیا جارہا ہے، ۔ اس پروگرام سے پاکستان میں معاشی انقلاب آئے گا نہ صرف روزگار کی تلاش میں نوجوان پاﺅں پر کھڑا ہوسکے گا دیگر نوجوانوں کو بھی روزگار فراہم کرے گا اور مہنگائی اور بیروزگاری کے شکنجے میں کسے پاکستانی نوجوانوں کو عمران خان کا کامیاب پروگرام دستیاب ہوگا۔کامیاب نوجوان پروگرام لانچ کیا جارہا ہے نوجوانوں کو باختیار بنانے کی کیلئے کامیاب نوجوان پروگرام ہے۔ نوجوانوں کو اثاثہ بنانے جارہے ۔نوجوانوں کو ایک لاکھ سے پانچ لاکھ تک قرضے دیئے جائیں گے۔پانچ لاکھ سے پچاس لاکھ تک کے قرضے بھی دیئے جائیں گے۔نوجوان نہ صرف اپنا بوجھ اٹھائیں گے بلکہ دوسرے نوجوانوں کیلئے نوکریوں کے مواقع بھی پیدا کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ کراچی الیکٹرک کو اضافی گرانٹ کی منظوری دی گئی ہے جس کے تحت کراچی کو لوڈشیڈنگ سے فری کیا جاسکے گا۔اسلام آباد کے لوکل گورنمنٹ بورڈ کی تعیناتی کی منظوری دے دی گئی ہے۔ بورڈ کے ارکان نے اسلام آباد سے رکن قومی اسمبلی اسد عمر، کمشنر اسلام آباد، ڈپٹی کمشنر وزارت داخلہ اور ایم سی آئی کے نمائندے شامل ہوں گے۔ انہوں نے بتایا کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو میڈیکل یونیورسٹی کے وائس چانسلر کی تقرری کی بھی منظوری دے دی گئی ہے ۔ ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ نیب ایک آزاد خود مختار ادارہ ہے نیب ریاست کا ادارہ جو آئین اور قانون کے تابع ہے۔ نیب کی کارروائیاں پر اپوزیشن کو خدشات ہیں تو عدالتیں موجود ہیں۔ جہاں سمجھتے ہیں کہ نیب نے تجاوز کیا ہے تو عدالت ہے۔ اپوزیشن پہلے ہی عدالتوں کے دروازے کھٹکھٹا رہی ہے۔ اب زور زور سے بجانا شروع کر دے۔ اپوزیشن نیب پر حملے کرنے کی بجائے اور دھمکیاں دینے کے بجائے نیب کے سوالوں کے جواب دے ۔ نیب سے چھپن چھپائی کھیلنا مسئلہ کا حل نہیں۔ انھوں نے کہا کہ عمران خان اداروں کی مضبوطی پر یقین رکھتے ہیں۔
وفاقی کابینہ