داتا دربار حملہ‘ خود کش بمبار کی شناخت ہوگئی، سہولت کار گرفتار
لاہور(کر ائم رپورٹر)قانون نافذ کرنے والے اداروں نے داتا دربار خود کش حملے میں ملوث سہولت کارچارسدہ کے رہائشی محسن خان کو محلہ جلوٹیاں بھاٹی گیٹ سے گرفتارکر کے خو دکش جیکٹ اور دھماکا خیز مواد برآمد کر لیا ہے۔ ابتدائی تفتیش کے مطابق کالعدم جماعت الاحرارکا نیٹ ورک پنجاب میں ایک بار پھر فعال ہو گیا۔سی ٹی ڈی ذرائع کے مطابق سہولت کارمحسن خان نے بتایا کہ داتا دربار میں خودکش حملہ کرنے والے بمبارکا نام صادق اللہ مہمند ہے جو افغانستان کا رہائشی تھا۔جماعت الاحرارکے نیٹ میں شامل افراد نے صادق اللہ مہمند کو افغان پاسپورٹ کیذریعے6 مئی کو طورخم بارڈر سے پاکستان میں داخل کرایا جہاں مہمند ایجنسی کا طیب اللہ طورخم بارڈر سے لیکر لاہور پہنچا، دونوں نے 7 مئی کومحسن اور نور زیب کے گھر قیام کیااس دوران ہدف کی ریکی کی جا چکی تھی جبکہ خودکش جیکٹس اور بارودی مواد بھی محسن خان کے گھر پہنچ گیا۔محسن خان نے بتایا اس نے چند ماہ قبل کمرہ کرائے پر لے رکھا تھا۔آٹھ مئی کو صبح محسن خان اور طیب خودکش حملہ آور صادق اللہ مہمند کو داتا دربار کے باہر لے گئے جہاں اسے ٹارگٹ کے حوالے سے بریفنگ دیکر واپس آگئے خودکش حملہ آور ایلیٹ فورس کی گاڑی کے قریب پہنچ کر خود کو دھماکے سے اڑا لیا جس کے نتیجہ میں 14 افراد شہید جبکہ 28 سے زائد زائرین زخمی ہوئے۔بتا یا گیاہے کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے محسن خان اور نور زیب کو گھر کرائے پر دینے والو ں کے خلاف بھی تحقیقات شروع کر دی ہے،ذرائع نے بتایا کہ پولیس کے کرایہ داری ریکارڈ میں دہشت گردوں کے سہولت کاروں کا اندراج نہیں تھا۔ سی ٹی ڈی ذرائع کا کہنا ہے کہ دہشت گردوں کا یہ نیٹ ورک خودکش حملے کی پلاننگ کر رہا تھا جو انکے قبضے سے بارودی مواد اور خودکش جیکٹ قبضہ میں لیکر منصوبہ بندی ناکام بنا دی۔قانون نافذ کرنے والے اس نیٹ ورک میں شامل دیگر دہشت گرد اور سہولت کارروں کی گرفتاری کے لئے چھاپے مار رہی ہے۔
دربار حملہ آور شناخت