امریکی گلوکارہ پاکستانی حکومت کی شکرگزار کیوں ہیں؟

امریکی گلوکارہ پاکستانی حکومت کی شکرگزار کیوں ہیں؟
امریکی گلوکارہ پاکستانی حکومت کی شکرگزار کیوں ہیں؟

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

واشنگٹن(ڈیلی پاکستان آن لائن)اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے اسلام آباد کے چڑیا گھر میں موجود  ہاتھی کاون اور دیگر جانوروں  کی محفوظ پناہ گاہ میں منتقلی  کے حکم پر امریگی گلوکارہ شیر (CHER)نے حکومت پاکستان کا شکریہ اداکیاہے۔

چیف جسٹس اطہر من اللہ نے مرغزار چڑیا گھر کی حالت پر اپنے تحریری فیصلے میں حکم دیا ہے کہ اس عمل کی نگرانی چیئرمین وائلڈ لائف کی سربراہی میں قائم کیا جانے والا بورڈ کرے۔

حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ چڑیا گھر میں ’کاون‘ نامی ہاتھی کو اذیت ناک حالات میں رکھا گیا ہے۔عدالت نے محکمہ جنگلی حیات کے سربراہ کو حکم دیا ہے کہ وہ سری لنکا کے ہائی کمشنر کی مشاورت سے کاون کو ایک ماہ کے اندر مناسب پناہ گاہ میں منتقل کرنے کا انتظام کریں۔
بی بی سی کے مطابق 38 سالہ کاون کو چھ سال کی عمر میں اسلام آباد چڑیا گھر میں لایا گیا تھا اور گذشتہ چند برس کے دوران اس کے بچاؤ کے لیے بین الاقوامی اور ملکی سطح پر مہم چلائی جاتی رہی ہے۔

اس مہم میں امریکی گلوکارہ شیر بھی پیش پیش رہی ہیں اور انھوں نے جمعرات کو عدالت کے فیصلے پر خوشی کا اظہار بھی کیا ہے۔ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں ان کا کہنا تھا ’میں حکومتِ پاکستان کا شکریہ ادا کرنا چاہتی ہوں۔‘

کاون کے حق میں فیصلہ آنے میں پانچ سال کا عرصہ لگا،اور اس جانب سب سے پہلے پاکستان نژاد امریکی شہری نمرہ خان نے جو کہ ایک ویٹرنری ڈاکٹر ہیں توجہ مبذول کرائی تھی۔

انہوں نے ادھر سے ادھر سرہلاتے ہاتھی کو دیکھ کر یہ علامت پہچان گئی تھیں کہ ہاتھی شدید تناو، اذیت اور ڈپریشن کا شکار ہے، انہوں نے امریکہ جاکر اس کی محفوظ جگہ منتقلی کیلیے آواز اٹھائی تھی جس کے بعد ایک دستخطی مہم شروع کی گئی۔ اس مہم پر اب تک چار لاکھ لوگ دستخط کرچکے ہیں۔

چڑیا گھر انتظامیہ کا موقف تھا کہ ہتھنی کے انتقال کے بعد سے ہاتھی اکیلا ہے اس لیے تناو کا شکار ہے۔ اور وہ مادہ ہاتھی کاانتظام کرنے کیلیے سری لنکا سے بات چیت کررہے ہیں۔