طیارہ حادثےمیں محفوظ رہنےوالے بینک آف پنجاب کےصدر ظفر مسعود کس لیجنڈری اور ہر دلعزیز اداکار کے صاحبزادے ہیں؟تفصیلات جانئے

طیارہ حادثےمیں محفوظ رہنےوالے بینک آف پنجاب کےصدر ظفر مسعود کس لیجنڈری اور ...
طیارہ حادثےمیں محفوظ رہنےوالے بینک آف پنجاب کےصدر ظفر مسعود کس لیجنڈری اور ہر دلعزیز اداکار کے صاحبزادے ہیں؟تفصیلات جانئے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور(خالد شہزاد فاروقی)کراچی طیارہ حادثے کی خبر نے پورے ملک کی فضا کو سوگوار کر دیا ہے،طیارہ حادثے میں معروف صحافی انصار نقوی سمیت 100 سے زیادہ افراد جاں بحق ہو گئے ہیں جبکہ کراچی میں گرکرتباہ ہونےوالےبدقسمت طیارےکےکئی مسافروں کےمعجزانہ طورپرزندہ بچ جانےوالےخوش قسمت ترین افرادمیں بینک آف پنجاب کےصدرظفرمسعودبھی شامل ہیں،ظفرمسعود پاکستان ٹیلی ویژن کے معروف اور لیجنڈری اداکارمنورسعیدکےصاحبزادےہیں جو ماضی میں جےبلاک فردوس مارکیٹ گلبرگ میں رہتےتھےتاہم اب وہ گلبرگ سے شفٹ ہو چکے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق کراچی میں قومی ایئر لائن کا بد قسمت طیارہ حادثے کا شکار ہو گیا ہے جس میں مسافروں اور عملے سمیت 107 افراد سوار تھے،آبادی میں طیارہ گرنے کی وجہ سےہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیاگیاہےجبکہ کئی مسافر معجزانہ طور پر حادثے میں محفوظ رہے ہیں جن میں   پنجاب بینک کے صدر ظفر بھی شامل ہیں ۔45سالہ ظفر مسعود پاکستان کے مشہور لیجنڈری اداکار منورسعیدکےصاحبزادےہیں،اداکارمنورسعید کےچاربیٹےاورایک بیٹی ہےجن میں ظفر مسعود سب سے بڑے صاحبزادے ہیں، حادثے میں زخمی ہونے پر انہیں فوری طور پر سی ایم ایچ ملیر منتقل کیا گیا ہے جہاں اُن کی حالت خطرے سے باہر ہے ۔ظفرمسعوداور ان کےوالدماضی میں جےبلاک فردوس مارکیٹ گلبرگ تھری میں رہائش پذیر تھےتاہم کچھ عرصہ قبل وہ جے بلاک سے شفٹ ہو گئے تھے۔ 

ودسری طرف کراچی طیارہ حادثے میں معروف صحافی انصار نقوی بھی اللہ کو پیارے ہو گئے ہیں ۔حیدر آباد سے تعلق رکھنے والےانصار نقوی کا شمار پاکستان الیکڑانک میڈیا میں کسی تعارف کا محتاج نہیں تھا۔انصار نقوی کی اہلیہ رعنا انصار ایم کیو ایم پاکستان کی ٹکٹ پر منتخب  رکن سندھ اسمبلی منتخب ہیں ۔ انتہائی مرنجاں مرنج شخصیت کے مالک  انصار نقوی کو  ایک روز قبل ہی  قریبی دوستوں کی جانب سے سحری کی دعوت دی گئی تو انصار نقوی کا کہنا تھا کہ میں کراچی جانے کے لئے جہاز کی ٹکٹ کے لئے کوشش کر رہا ہوں ,اگر ٹکٹ مل گئی تو ٹھیک ورنہ مجھے بائے روڈ ہی جانا پڑے گا ،اس لئے سحری میں شریک نہیں ہو سکوں گا۔انصار نقوی چار ماہ بعد  چار دن کی چھٹی پر کراچی جا رہے تھے کہ بد قسمت طیارہ حادثے کا شکار ہو گئے۔