کورونا وائرس کے لیے اپنا کنوارہ پن نیلام کرنے کا اعلان کرنے والی مسلمان لڑکی مشکل میں پھنس گئی

کورونا وائرس کے لیے اپنا کنوارہ پن نیلام کرنے کا اعلان کرنے والی مسلمان لڑکی ...
کورونا وائرس کے لیے اپنا کنوارہ پن نیلام کرنے کا اعلان کرنے والی مسلمان لڑکی مشکل میں پھنس گئی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

جکارتہ(مانیٹرنگ ڈیسک) انڈونیشیاءکی ایک انسٹاگرام سٹار نے کورونا وائرس کے خلاف فرنٹ لائن پر لڑنے والے ورکرز کی مدد کے لیے اپنا کنوار پن فروخت کرنے کا اعلان کر دیا تاہم شدید ردعمل آنے پر اس نے معافی مانگ کر عجیب منطق بیان کر ڈالی۔ ڈیلی سٹار کے مطابق اس لڑکی کا نام سارا سلسابیلا ہے جس نے چند روز قبل ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر پوسٹ کی۔ ویڈیو میں اس نے کہا کہ ”میں کورونا وائرس کے خلاف اگلے محاذ پر لڑنے والے ورکرز کی مدد کے لیے اپنا کنوارپن فروخت کرنا چاہتی ہوں۔“
سارا نے ویڈیو میں مزید کہا کہ ”میں اپنے کنوار پن کی بولی لگواﺅں گی جس کی ابتدائی قیمت 1لاکھ پاﺅنڈ ہو گی۔ جو بھی سب سے زیادہ بولی دے گا وہ جیت جائے گا۔‘ رپورٹ کے مطابق اس ویڈیو پر لوگوں کی طرف سے اس قدر شدید ردعمل آیا کہ گزشتہ روز سارا نے لوگوں سے معافی مانگ لی ہے اور کہا ہے کہ اس ویڈیو سے اس کا مقصد واقعی اپنا کنوار پن فروخت کرنا نہیں تھا بلکہ لوگوں میں کورونا وائرس سے متعلق آگہی پیدا کرنا اس کا مقصد تھا۔ میں چاہتی تھی کہ لوگ زیادہ توجہ سے میری بات سنیں اور خود بھی کورونا وائرس سے بچیں اور دوسروں کو بھی بچائیں چنانچہ اس مقصد کے لیے میں نے مذاق میں ایسی بات کہہ دی۔“

مزید :

ڈیلی بائیٹس -