"پائلٹ نے کہا کہ ہم لینڈ کر رہے ہیں لیکن 2 منٹ بعد ہی ۔۔۔ " حادثے میں زندہ بچ جانے والے محمد زبیر کا بیان سامنے آگیا

کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن) طیارہ حادثے میں زندہ بچ جانے والے خوش نصیب محمد زبیر کا کہنا ہے کہ طیارے میں اعلان کیا گیا کہ ہم لینڈنگ کرنے والے ہیں لیکن 2 سے 3 منٹ بعد طیارہ کریش کرگیا۔
اپنے بیان میں محمد زبیر نے کہا کہ لاہور سے چلے تو سب کچھ معمول کے مطابق تھا، کراچی پہنچنے پر اعلان کیا گیا کہ ہم لینڈ کرنے والے ہیں لیکن پائلٹ نے جہاز دوبارہ اوپر اٹھادیا۔ پائلٹ 15 سے 20 منٹ طیارے کو چکر لگواتا رہا جس کے بعد اس نے ایک بار پھر اعلان کیا کہ وہ لینڈ کر رہا ہے۔
محمد زبیر کے مطابق پائلٹ کے دوسرے اعلان کے 2 سے 3 منٹ بعد ہی جہاز کریش کرگیا، وہ پہلے شخص تھے جو جہاز کے ملبے سے باہر نکلے ، وہ ایک گھر میں اترے۔
طیارہ حادثے میں زندہ بچ جانے والے محمد زبیر اس وقت سول ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔ ان کے دونوں ہاتھ ، ٹانگیں اور چہرہ جھلس گئے ہیں تاہم ان کی حالت خطرے سے باہر ہے۔
محمد زبیر نے مزید بتایا کہ طیارہ ہٹ ہونے کے بعد جب ان کی آنکھیں کھلیں تو انہوں نے ہر طرف آگ ہی آگ دیکھی، ہر کوئی اپنی جان بچانے میں لگا ہوا تھا اور ہر طرف چیخ و پکار کی آوازیں تھیں۔ " میں نے اپنا سیٹ بیلٹ کھولا، مجھے ایک طرف روشنی نظر آتی تو اسی طرف چلنا شروع کردیا اور چھلانگ لگا کر طیارے سے باہر آگیا۔"
طیارہ حادثے میں زندہ بچ جانے والے مسافر زبیر حادثے کا آنکھوں دیکھا احوال بتایا۔۔۔#planecrash pic.twitter.com/b38y3HW0EJ
— Ahmed Shehwar (@AhmedShehwar1) May 22, 2020