ایف پی سی سی آئی ریجنل آفس پشاور میں جائزہ اجلاس
پشاور(سٹی رپورٹر)حاجی غلام علی کی زیر صدارت خیبرپختونخوا بجٹ میں ٹیکسوں میں ریلیف کے لئے فیڈریشن آ ف پاکستان چیمبرزآف کامرس اینڈانڈسٹری ریجنل آفس پشارو میں جائزہ اجلاس منعقد ہوا جس میں مردان کے ممتازصنعتکار شعیب خان، ایف پی سی سی آئی کوآرڈینیٹرسرتاج احمد خان، ماربل انڈسٹری کے صدر سجاد خان، ریجنل سیکرٹری میاں محمد وصال، اسسٹنٹ منیجرانجنیئر خالد حیدر سمیت دیگرنے بھی شرکت کی۔ جائزہ اجلاس میں صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ بجٹ میں کارخانوں پر نئے لگے پراپرٹی ٹیکس کو ختم کی جائے، صنعتی زون میں انفراسٹریکچر کی بہتری کے لئے بجٹ میں فنڈ مختص کی جائے، نئے انڈسٹری لگانے والوں کو آسان اقساط پر قرضے مہیا کیا جائے جبکہ پہلے سے موجود انڈسٹری اسٹیٹ میں توانائی مسائل کے ساتھ سڑکوں، نکاسی آب کا مسئلہ حل کیا جائے۔ اجلاس میں صوبائی حکومت سے تجویز دی گئی کہ محکمہ ماحولیات، خیبرپختونخوا ریونیوراتھارٹی، ایکسائز، فوڈ اتھارٹی کے بے جا ٹیکسوں اور جرمانوں کو کم کی جائے تا کہ صوبے میں حقیقی معنوں میں صنعتی ترقی ممکن ہوسکے اور دیگر صوبوں کے برابر ٹیکس کردی جائے،صوبائی حکومت انڈسٹریل ڈیپارنمنٹ سے ون ونڈ آپریشن شروع کرکے صوبے میں سرمایہ کاری کرنے والے لوکل بزنس کمیونٹی کو سہولیات اور مراعات کے لئے جامع پیکج دیں، محکموں کو ایک پیج پر لاکر سرمایہ کاروں کو بے جا تنگ کرنے سے گریز کیا جائے۔ اجلاس میں بتایا گیاکہ کورونا وبااور ڈالر مہنگا ہونے کی وجہ سے حام مال مہنگا ہوگیاہے اور سمندرسے دوری کی وجہ سے صوبے کوحام مال لانے پرایک فیصد ڈیوٹی سندھ حکومت جبکہ ایک فیصد خیبرپختونخوا حکومت کو دینا پڑتاہے اور ڈبل ٹیکسیشن دینے سے انڈسٹری مالکان کے مسائل بڑھ گئی ہے۔ جائزہ اجلا س کے تجاویز کو 28مئی کو صوبائی وزیر خزانہ تیمور خان جھگڑا کو پیش کردی جائے گی۔