پہلے بھی میڈیا نے عمران خان کا دماغ خراب کیا، اب پھر کر رہے ہو ، لانگ مارچ کے سوال پر مولانا فضل الرحمان کا جواب

پشاور ( ڈیلی پاکستان آن لائن ) جمعیت علمائے اسلام اور پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے عمران خان کے لانگ مارچ سے متعلق سوال کے جواب میں کہا کہ پہلے بھی میڈیا نے عمران خان کا دماغ خراب کیا اب پھر کر رہے ہو ؟، یہ اسلام آباد صرف مکھیاں مارنے کیلئے آرہے ہیں ۔
قبائلی زعما اور تاجروں کے جرگہ سے خطاب میں مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ عالمی قوتیں چاہتیں ہیں ہم تقسیم درتقسیم ہو جائیں،قبائلی عوام کی ترقی کیلئے مزید اقدامات ضروری ہیں، سابق فاٹاکی 125 سالہ حیثیت کو تبدیل کیاگیا،بے گھر ہونے والے قبائلیوں کو چھت کی فراہمی یقینی بنانا ہوگی، سابق فاٹا کے انضمام پر میری ریفرنڈم کی تجویز نہیں مانی گئی ، میں نے کہا قبائل کے 19 نمائندے ہیں، 15 میرے ساتھ ہیں،مجھے کہا گیاآپ تو قبائل کے نمائندے نہیں،آپ کیوں قبائل کی بات کرتے ہیں۔
صحافیوں کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ جو لانگ مارچ ہم نے کئے کسی کاباپ بھی اس کا ریکارڈ نہیں توڑ سکتا، چار سال کی خرابی چار دنوں میں تو پوری نہیں ہو گی ، ، یہ گند اٹھاتے شائد اگلی حکومتوں کو بھی وقت لگے گا، یہ تو اللہ کا کرم ہے کہ ہم زندہ ہیں اور وقت گزار رہے ہیں ، عمران خان کی حکومت میں ان کے معاشی ماہرین نے کہا تھا کہ ڈالر 200 روپے پر جائے گا، ہم نے حکومت تو سنبھال لی مگر ملک کو دوبارہ اٹھانا ہمارے لئے چیلنج ہے اور اس سے نمٹنے کیلئے ہمیں عوام کی حمایت چاہئے سوالات نہیں ۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ میڈیا سے کہتا ہوں کہ اپنے سوالات میں وقار پیدا کریں ، جب سوال کریں تو پتہ چلے کہ آپ کسی وزیر سے سوال کر رہے ہیں ، ہم پہلے قدم پر کام کر رہے ہوتے ہیں ، میڈیا آخری قدم کا سوال کرتا ہے ، اگر ملک ڈوبا تو عوام کے ساتھ فوج اور بیوروی کرسی کا بھی ڈوبے گا، سیاستدانوں اور سٹیبلشمنٹ کو ایک پیج پر آنا ہوگا ، کوئی کسی سے بالا تر ہونے کی کوشش نہ کرے ، ہمیں عوام کا مستقبل بہتر بنانے کی طرف جانا ہے ۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ حکومت نے متفقہ فیصلہ کیا ہے کہ مدت پوری کرنی ہے ۔