خطاب بہ جوانان اسلام
مسلمانوں کو علم سے محروم کر کے غیر مسلم قوتوں نے گویا مسلمانوں سے ہر محاذ پر فتح حاصل کر لی مغرب کی ساری ترقی کے پیچھے اگرچہ مسلمانوں کے آئیڈیاز اور عملی کوششیں شامل ہیں لیکن مغربی دنیا نے مسلمانوں سے ان کی علمی فضیلت حاصل کر کے مسلمانوں کو ہمیشہ کے لیے مفلوج کر دیا مغربی دنیا روز بروز نت نئی ایجادات کرتی گئی اور ترقی کے میدان میں آگے بڑھتی گئی تحقیق میں مغرب نے سب کو پیچھے چھوڑ دیا آسمان کی بے کراں وسعتوں کو تسخیر کر لیا گیا، زمین کی اتھاہ گہرائیوں تک رسائی حاصل کی گئی اور ہم مسلمان رہے چاند کو:چندا ماموں: کہتے اور دنیا حقیقی معنوں میں چاند پر جا پہنچی ہم تو آج چائنہ کی مدد سے چاند کی معلومات حاصل کرنے کی کسی پوزیشن میں ہیں لیکن دنیا کی غیر مسلم طاقتیں بالخصوص امریکہ بہت پہلے چاند پر پہنچ گیا تھا۔
20جولائی 1969 کو نیل آرم سٹرانگ نے چاند پر قدم رکھ کر تاریخ رقم کی تھی اس کے بعد پانچ مرتبہ امریکی مشن چاند پر بھیجے گئے امریکہ کے چاند پر پہنچنے کو پہلے پہل ڈرامہ قرار دیا گیا تھا لیکن امریکہ نے خود کو منوایا ہم ترقی کے میدان میں دنیا سے صدیوں پیچھے ہیں ہم صدیوں کی محنت کے بعد اس قابل ہو سکتے ہیں جہاں پر آج دنیا پہنچ چکی ہے ہم نے ہر میدان میں اپنا انحصار مغرب پر رکھاہر حوالے سے مغرب کی تقلید کی جبکہ علامہ اقبال رحمتہ اللہ علیہ مغرب کی ہلاکت انگیزیوں کو بیان کر چکے ہیں امریکہ اس وقت دنیا کا سب سے بڑا ٹھیکے دار بنا ہوا ہے آج اسرائیل دنیا کے کسی قانون قاعدے۔ ضابطے اصول قرارداد جرائم کو پس پشت ڈالتے ہوئے فلسطینیوں کی نسل کشی کر رہا ہے اور امریکہ مسلسل اس کی پیٹھ تھپتھپا رہا ہے جس کی ایک ہی وجہ ہے کہ دنیا جانتی ہے کہ مسلمان اگرچہ دنیا میں وسائل سے مالا مال ہیں لیکن وہ ترقی اور ٹیکنالوجی میں ان سے بہت پیچھے ہیں سنتے ہیں فرانس سو سال پہلے چاند پر پہنچا تو کیا مغرب یہ صلاحیت نہیں رکھتا کہ وہ دنیا میں ہر جگہ نظر رکھ سکے یا دنیا میں رونما ہونے والے واقعات کے پیچھے کار فرما ہو سکے ہماری دانش تو یہی کہتی ہے کہ ایران کے صدرابراہیم رئیسی کے ہیلی کاپٹر کا حادثہ موسم کی خرابی یا اتفاقیہ نہیں تھا بلکہ صدر ابراہیم رئیسی کے ہیلی کاپٹر حادثے کے پیچھے کچھ قوتیں کار فرما تھیں جنہوں نے اپنی سائنسی ترقی کا استعمال کرتے ہوئے اس حادثے کو رونما ہونے میں مدد دی ایرانی صدر امریکی ساختہ ہیلی کاپٹر پر سوار تھے دو ہیلی کاپٹر واپس آگئے لیکن امریکی ساختہ ہیلی کاپٹر میں سوار صدر رئیسی حادثے کا شکار ہوئے اس ہیلی کاپٹر کے ملبے سے کسی بین الاقوامی سازش کی بو آتی ہے۔
اگر مصنوعی بارش برسائی جا سکتی ہے تو مصنوعی طوفان بھی برپا کئے جا سکتے ہیں موسم کو مصنوعی طریقے سے خراب بھی کیا جا سکتا ہے اسرائیلی وزیراعظم نے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ دنیا میں اس نے مسلمانوں کو جوہری قوت نہیں بننے دینا بالخصوص ایران اور پاکستان کو اس نے ایٹمی قوت نہیں بننے دینا اور پاکستان میں کبھی سیاسی استحکام نہیں آنے دینا اگر ہم حالات کا جائزہ لیں تو تمام حالات اسی طرف اشارہ کرتے ہیں آج دنیا امریکی سائنسی ترقی کے آگے کم تر ہے صرف امریکی سائنس کا زور اللہ کے بندوں پر نہیں چل سکتا اور اللہ کے مقدس مقامات کے آگے دنیا کی تمام ترقی ہیچ ہے لیکن امریکہ دنیا میں کسی بھی حادثے کو رونما کرا سکتا ہے آج دنیا اتنی ترقی کر گئی ہے کہ ہم ایک جگہ سے دوسرے شہر یا ملک کے گھروں میں بیٹھے لوگوں کو دیکھ سکتے ہیں مداخلت کر سکتے ہیں انہیں ٹارگٹ کر سکتے ہیں تو اسی طرح امریکہ کسی بھی ملک میں کسی حادثے کو رونما بھی کروا سکتا ہے۔
آنے والے حالات ہی حقائق سے پردہ اٹھائیں گے لیکن امریکی صدر ابراہیم رئیسی نے جس قدر برملا امریکہ کو للکارا اسرائیل کے سامنے سینہ تان کر کھڑے ہو گئے کھل کر مقبوضہ کشمیر اور فلسطین کی حمایت کی دنیا کی تاریخ گواہ ہے کہ ایسے لیڈرز امریکہ کو کبھی قبول نہیں رہے ایرانی صدر کے ہیلی کاپٹر حادثے کی وجوہات مکمل طور پر منظر پرآنا باقی ہیں لیکن اس بات کو ہم الگ نہیں رکھ سکتے کہ ایرانی صدر کے ہیلی کاپٹر حادثے میں کوئی قوت شامل ہے وہ قوتیں جو ایران میں متعدد ایرانی سائنسدانوں کو ٹارگٹ کر چکی ہیں امریکہ کی ایران کے خلاف کاروائیاں کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہیں امریکہ نے براہ راست ایرانی شخصیات کو نشانہ بنایا ہے۔
اسرائیل کے دمشق میں ایرانی سفارت خانے پر میزائل حملے میں بریگیڈیئر جنرل محمد رضا زاہدی اور بریگیڈیئر جنرل محمد حادی حج رحیمی سمیت 7 اہلکار جان سے گئے تھے صدر ابراہیم رئیسی نے اسرائیل کی طرف سے دمشق میں ایرانی سفارت خانے پر حملے کے جواب میں کہا تھا کہ وہ اسرائیل کے اس حملے کا جواب دے گا جس کے بعد ایران نے اسرائیل پر براہ راست حملہ کر دیاایران کے اسرائیل پر ہونے والے اس حملے کے بعد اسرائیلی وزیراعظم نے کہا تھا کہ وہ ایران پر حملہ نہیں کرے گا تاہم وہ بدلہ ضرور لے گا اور میرے نزدیک اس نے بدلا لے لیا۔
2020 میں امریکہ کی طرف سے حملے میں شہید ہونے والے جنرل قاسم سلیمانی ہوں یا اسرائیل کی طرف سے دمشق میں ایرانی سفارت خانے پر حملے میں شہید ہونے والے اعلی فوجی افسر یہ سب کڑیاں کسی بات کا پتہ دیتی ہیں۔
تاریخ بتاتی ہے کہ جب بغداد پر چنگیزی افواج نے حملہ کیاتو سب سے پہلے کتب خانوں کو جلایا گیا کیونکہ وہ جانتے تھے کہ مسلمانوں کے پاس جب تک علم رہے گا علم میں آگے رہیں گے مسلمانوں کو تسخیر نہیں کیا جا سکتا بغداد میں کتب خانوں میں مسلمانوں کی کتابوں کو ضائع کر کے چنگیزی افواج نے مسلمانوں کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا آپ علامہ اقبال کی نظم خطاب بہ جوانان اسلام پڑھئے آپ پر کئی عقدے کھلیں گے اس کے چند اشعار
حکومت کا تو رونا کیا کہ وہ اک عارضی شے تھی
نہیں دنیا کے آئینِ مسلَّم سے کوئی چارا
مگر وہ عِلم کے موتی، کتابیں اپنے آبا کی
جو دیکھیں ان کو یورپ میں تو دل ہوتا ہے سیپارا
“غنی! روزِ سیاہِ پیرِ کنعاں را تماشا کْن
کہ نْورِ دیدہ اش روشن کْند چشمِ زلیخا را