حکومت نے تحریک انصاف کے 30نومبر کے جلسے سے نمٹنے کیلئے حکمت عملی تیار کر لی
اسلام آباد(آئی این پی)حکومت نے 30 نومبر کو اسلام آباد میں تحریک انصاف کے جلسے اور دھرنے سے نمٹنے کیلئے حکمت عملی تیار کر لی ‘ 12 ہزار سے زائد آنسو گیس کے شیل ‘ ہزاروں کی تعداد میں ربڑ کی گولیوں ‘ لاٹھیوں اور واٹر کین کا انتظام کر لیا گیا ہے جبکہ ایف سی کے ہزار جوانوں پر مشتمل خصوصی دستہ تیار کرلیا گیا ہے جبکہ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے حوالے سے 3 آپشنز زیر غور ہیں ۔ انسداد دہشت گردی کی عدالت کی طرف سے اشتہاری قرار دینے پر جلسے سے چند روز قبل انہیں گرفتار کرنے ‘ بنی گالہ میں نظر بندکرنے اور عمران خان کو جلوس لے کر ریڈ زون میں داخل ہونے کی صورت میں گرفتار کرنے کے آپشن شامل ہیں۔ باخبر ذرائع نے جمعہ کو ’’آئی این پی‘‘ کو بتایا کہ حکومت نے 30 نومبر کو تحریک انصاف سے دو دو ہاتھ کرنے کی لئے کمر کس لی ہے اس سلسلے میں 12 ہزار سے زائد آنسو گیس کے شیل کے علاوہ ہزاروں ربڑ کی گولیوں او رلاٹھیوں کا بندوبست کرلیاہے۔ پنجاب ‘ آزاد کشمیر اور ایف سی کے تازہ دم دستے اسلام آباد پولیس کی مدد کیلئے بلا لئے گئے ہیں۔ یہ بھی فیصلہ کیا گیاہے کہ اگر ریڈ زون میں واقعہ اہم سرکاری عمارتوں وزیر اعظم ہاؤس ‘ پارلیمنٹ ہاؤس ‘ وزیر اعظم آفس ‘ ایوان صدر ‘ سپریم کورٹ ‘ کیبنٹ ‘ پی ٹی وی ‘ ریڈیو پاکستان کی سیکیورٹی کو خطرہ محسوس کیا گیا تو جلسے سے 3 دن قبل 27 نومبر کو پاک فوج کی ٹرپل ون بریگیڈ کو ان عمارتوں کی حفاظت کیلئے بلا لیاجائیگا۔ ذ رائع نے مزید بتایا کہ اگر حکومت اور تحریک انصاف کے درمیان اسلام آباد میں جلسے کے مقام اور پروگرام پر اتفاق نہ ہو سکا تو جلسے سے 3 روز قبل پورے ملک میں پی ٹی آئی کی سینئر قیادت اور سرگرم کارکنوں کی گرفتاریوں کا سلسلہ شروع کر دیا جائیگا اور اس کی بنیاد ان کی وہ متنازعہ اور تشدد پر اکسانے والی تقاریر کو بنایا جائیگا جو آج کل تحریک انصاف کے لیڈر جلسوں میں کر رہے ہیں۔ باخبر ذرائع کے مطابق حکومت عمران خان کے حوالے سے 3آپشن پر غور کر رہی ہے جن میں انسداد دہشت گردی کی عدالت کی طرف سے اشتہاری قرار دینے پر جلسے سے چند روز قبل انہیں گرفتار کرنے ‘ بنی گالہ میں نظر بندکرنے اور عمران خان کو جلوس لے کر ریڈ زون میں داخل ہونے کی صورت میں گرفتار کرنے کے آپشن شامل ہیں۔اگست میں دھرنوں کے دوران ایف سی کی بہتر کارکردگی کو مد نظر رکھتے ہوئے حکومت نے ایف سی کے ہزار جوانوں کا ایک خصوصی دستہ تیار کیا ہے جسے جلوسوں کو روکنے کی خصوصی تربیت دی جا رہی ہے او راس مرتبہ ایف سی ‘پنجاب پولیس اور ایلیٹ فورس اور اینٹی ٹریرسٹ فورس کے 2 ہزار جوانوں کا سپیشل دستہ جو خصوصی الات سے لیس ہو گا وہ جلوس کے شرکاء سے نمٹنے کیلئے ہراول دستے کا کردارادا کرے گا۔ اس مرتبہ پولیس کو 2 واٹر کین بھی خصوصی طور پر دی جا رہی ہیں اور ان واٹر کین سے مظاہرین کو منتشر کرنے کا کام لیا جائیگا۔ ذرائع کے مطابق تحریک انصاف نے اگر جلسہ پر امن نہ رکھا تو حکومت کسی بھی مہم جوئی اور ریڈ زون میں تشدد کی کارروائیوں پر انتہائی سخت ایکشن لینے کا فیصلہ کر چکی ہے