پیرس پولیس آپریشن کے دوران ماری جانے والی لڑکی خود کش بمبار نہ تھی، کس نے مارا؟ تہلکہ خیز انکشاف منظر عام پر
پیرس (نیوز ڈیسک) فرانس میں ہونے والی خوفناک دہشت گردی کے بعد بدھ کے روز پولیس نے فرانسیسی دارالحکومت کے علاقے سینٹ ڈینس میں دہشتگردوں کے ایک ٹھکانے کا گھیراﺅ کیا جہاں مبینہ طور پر ایک نوجوان خاتون نے خود کو دھماکے سے اڑالیا۔ مغربی میڈیا نے 26 سالہ حسنہ کو یورپ کی پہلی خاتون خودکش بمبار قرار دیا تھا، لیکن اب معلوم ہوا ہے کہ یہ خبر غلط تھی کیونکہ خاتون نے خود کو بم سے نہیں اڑایا بلکہ وہ اپنے ساتھی دہشت گرد کے خود کش حملے میں ہلاک ہوئی۔
فرانسیسی پولیس کے ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ جب پولیس نے دہشت گردوں کے ٹھکانے کا گھیراﺅ کیا تو اندر موجود ایک مرد دہشت گرد نے خود کو دھماکے سے اڑالیا جس کے نتیجے میں اس کا ایک مرد ساتھی اور خاتون ساتھی حسنہ آیت بولاسین بھی ہلاک ہوگئے۔ حسنہ کے بارے میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ وہ پیرس حملوں کے ماسٹر مائنڈ عبدالحامد اباﺅد کی کزن ہے۔ پولیس کے مطابق اس واقعے میں حسنہ کے ساتھ عبدالحامد بھی ہلاک ہوگیا، جبکہ تیسرے شخص کی ابھی شناخت نہیں ہوپائی۔
مزید جانئے: داود ابراہیم کی بالی ووڈ اداکارہ سے خفیہ شادی کا انکشاف
پولیس کا خیال ہے کہ خود کش دھماکہ کرنے والا یہی تیسرا شخص تھا، جبکہ پولیس کو دھوکے سے قریب بلانے کی کوشش کرنے والی حسنہ ہی تھی جس نے ایک کھڑکی سے سر نکال کر پولیس کو مدد کے لئے پکارا۔ جب پولیس نے اسے اپنی شناخت کروانے کا حکم دیا تو اچانک ایک زبردست دھماکہ ہوا اور عمارت کا ایک بڑا حصہ ملبے میں بدل گیا۔ ملبے سے تین افراد کی لاشوں کے ٹکڑے ملے، جن میں سے صرف دو کی شناخت ہو پائی۔