بلدیاتی انتخابات ،کراچی کی انتخابی مہم میں خوف کے سائے
تجزیہ :نعیم الدین
بلدیاتی الیکشن کے تیسرے مرحلے سے پہلے الیکشن کی تیاریاں شروع، امن وامان کی صورتحال روزانہ کی بنیاد پر تبدیل ہورہی ہے، سندھ میں بڑی تعداد میں آزاد امیدواروں کی کامیابی اور بدین میں ذوالفقار مرزا کی کامیابی سے سندھ کی سیاست میں تبدیلی نظر آنی شروع ہوگئی ہے۔ اس کے اثرات آنے والے عام انتخابات پر بھی پڑ سکتے ہیں۔ دوسرے مرحلے کے انتخاب سیاستدانوں کے لیے بہت کچھ چھوڑ گئے ہیں ۔ ذوالفقار مرزا کی کامیابی کا جشن تاحال منایا جارہا ہے، لیکن اس کے ساتھ ساتھ جن علاقوں میں دھاندلی ہوئی ہے، اس کے خلاف وہ اپنے ساتھیوں کے ساتھ ہیں اور اُن کا دعوی ٰ ہے کہ اگر ان کے علاقے میں ری پولنگ بھی کرائی گئی تو وہ اس سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ یہ حقیقت ہے کہ بدین کی تاریخ بدلنے میں ذوالفقار مرزا کا بہت بڑا ہاتھ ہے۔ ان کی جیت نے یہ ثابت کردیا ہے کہ سیاسی حکومتیں اثر و رسوخ اور پیسہ الیکشن جیتنے کے لیے کوئی معنی نہیں رکھتا، بلکہ سچی لگن ، جستجو اور غریب عوام کا دکھ درد سمجھنے والے الیکشن جیت سکتے ہیں۔ سندھ میں اس مرتبہ دوسرے مرحلے میں متحدہ قومی موومنٹ اور آزاد امیدواروں کو پذیرائی حاصل ہوئی ہے۔ جبکہ تیسرے مرحلے کے انتخابات کے سلسلے میں سیاسی حلقوں کا کہنا ہے کہ کراچی میں لیاری کاعلاقہ پیپلز پارٹی کے ہاتھ سے نکل چکا ہے۔ اور اب دیکھنا یہ ہے کہ ذوالفقار مرزا کا اثر رسوخ اس علاقے میں کیا رنگ لاتا ہے۔ کیونکہ بدین میں ان کی جیت کراچی کے کچھ علاقوں پر اثر انداز ہوسکتی ہے۔ ماضی میں لیاری پیپلز پارٹی کا مضبوط گڑھ سمجھا جاتا رہاہے۔ ذوالفقار مرزا جو کہ مستقبل میں اپنی الگ سیاسی جماعت بنانے کا ارادہ رکھتے ہیں، لیکن اس کے نام کے ساتھ پیپلز پارٹی کا نام بھی استعمال کرناچاہتے ہیں۔ لیکن انہیں یہ دیکھنا ہوگا کہ آج تک پیپلز پارٹی سے ہٹ کر اس کے مزاج پر جتنی بھی جماعتیں بنائی گئیں، ایک وقت ایسا آیا کہ انہیں ناکامی ہوئی۔ مثلاً نیشنل پیپلز پارٹی اور شہید بھٹو گروپ اور کئی اس طرح کی پارٹیاں بنائی گئیں لیکن ان کو شروع میں پذیرائی حاصل ہوئی، لیکن بعد میں انہیں کچھ مایوسی کا سامنا کرنا پڑا۔ کراچی میں گذشتہ دنوں دہشتگردی کی خوفناک واردات کے بعد جس میں رینجرز کے 4جوان شہید ہوئے، کراچی کے حالات میں نمایاں تبدیلی نظر آرہی ہے۔ سیکورٹی کے سخت حفاظتی انتظامات کیے جارہے ہیں۔ تاہم اب یہ دیکھنا ہوگا کہ امام حسینؓ کے چہلم کے بعد صورتحال میں کیا بہتری آتی ہے تاکہ بلدیاتی الیکشن کا تیسرا مرحلہ خوشگوار ماحول میں پایۂ تکمیل تک پہنچ سکے۔