قانون کی حکمرانی پر لوگوں کا اعتماد بحال کریکی پوری کوشش کی جائیگی: چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ
لاہور(نامہ نگار خصوصی )چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ مسٹر جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا ہے کہ سائلین کو بروقت انصاف کی فراہمی ہمارا اولین مقصد ہے۔قانون کی حکمرانی پر لوگوں کا اعتماد بحال کرنے کی پوری کوشش کی جائے گی۔ عدلیہ ریاست کا ایک ستون ہے، ہمیں فخر ہے کہ ہم اس کا حصہ ہیں اور عدالت عالیہ لاہور کیلئے کام کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا نظام عدل کا اولین مقصد حق دار کو اسکا حق دلانا ہے جس کیلئے عدالت عالیہ کے جج صاحبان اور سٹاف شبانہ روز کوشاں ہیں۔وہ پنجاب جوڈیشل اکیڈمی میں عدالت عالیہ کے افسران و ملازمین کی استعداد کار بڑھانے کیلئے جاری تربیتی پروگرام کے اختتامی سیشن سے خطاب کر رہے تھے۔اس موقع پرعدالت عالیہ کے سینئر ترین جج مسٹر جسٹس سیدمنصور علی شاہ، ڈائریکٹرجنرل پنجاب جوڈیشل اکیڈمی جسٹس (ر) چودھری شاہد سعید اور رجسٹرارہائی کورٹ طارق افتخار احمد بھی موجود تھے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ پچھلے کچھ عرصہ سے عدالت عالیہ میں اصلاحات لانے کی کوششیں جاری ہیں، مقدمات کی آٹومیشن، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور بلڈنگ کی اپ گریڈیشن کی جاتی رہی مگر بدقسمتی سے ملازمین کی استعداد کار بڑھانے کی طرف کوئی خاص توجہ نہ دی جا سکی۔ اب وقت آگیا ہے کہ سٹاف کو دور حاضرکے تقاضوں کے مطابق تربیت دی جائے۔ اس موقع پر سینئر ترین جج مسٹر جسٹس سید منصور علی شاہ نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ عدالت عالیہ کا سٹاف ہی حقیقی ہائی کورٹ ہے، انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ ہم سٹاف کو بہترین تربیت فراہم کریں، ان کا کہنا تھا کہ ملازمین کی استعداد کار بڑھانے کیلئے ایسا کورس ماضی میں کبھی ڈیزائن نہیں کیا گیا اور تربیتی پروگرامز کی بدولت سٹاف کی عملی اور ذاتی زندگی میں مثبت تبدیلیاں آئیں گی۔بعد ازاں فاضل چیف جسٹس نے تربیتی پروگرامز مکمل کرنے والے افسران و اہلکاروں کو تعریفی اسناد بھی دیں۔
