ملتان: داخلے روکنے پر تعلیمی بورڈ کیخلاف پرائیویٹ سکولز گرینڈ الائنس کا احتجاج
ملتان (سٹاف رپورٹر)تعلیمی بورڈ کی جانب سے ملتان کے الحاق شدہ 250پرائیویٹ سکولز کے کوڈ بلاک کئے جانے سے گھمبیر مسائل درپیش ہو گئے‘ میٹرک اور نہم کے داخلوں کا عمل رکنے کے باعث ہزاروں طلبا وطالبات کا مستقبل داؤ پر لگ گیا‘ 12‘11‘ 2010 میں میٹرک کرنے والے طلباوطالبات کو اسناد جاری کرکے ان سے فی کیس 450روپے فیس وصول کرنا تھی جس کی وصولی کیلئے پرائیویٹ سکولز کے(بقیہ نمبر28صفحہ12پر)
کوڈ بلاک کرکے آن لائن داخلے بند کر دئیے گئے۔ ساؤتھ پنجاب پرائیویٹ سکولز گرینڈ الائنس کے چیئرمین فرید خان بنگش‘ صدر بشیر احمد آزاد‘ پیٹرن ان چیف ملک عبدالغفور‘وائس چیئرمین چوہدری ارشد سلیم‘چیف آرگنائزر محمد اکرم سیال‘ سینئر نائب صدر محمد احمد‘جنرل سیکرٹری نیاز خان کھیرانی‘ڈپٹی سیکرٹری چوہدری نوید انجم‘ڈپٹی سیکرٹری چوہدری محمد آصف‘ایڈیشنل سیکرٹری طارق امیر عباسی‘سیکرٹری اطلاعات قیصر علی‘فنانس سیکرٹری عبید الرحمٰن قریشی‘رابطہ سیکرٹری قمر زمان کھنڈ اور انچارج سوشل میڈیا سیل مشرف فریدنے کہا ہے کہ تعلیمی بورڈ ملتان نے12‘11‘ 2010 میں میٹرک کرنے والے طلباو طالبات کی طرف سے سند جاری کرنے کی فی کس فیس 450روپے نہ ملنے پر تعلیمی بورڈ سے الحاق شدہ ملتان کے 250پرائیویٹ سکولز کے کوڈ بلاک کر دئیے ہیں جس کے باعث طلبا وطالبات کے میٹرک و نہم سالانہ امتحانات 2020کے آن لائن داخلے رک گئے ہیں‘ داخلے بھجوانے کی آخری تاریخ 6دسمبر ہے جس کے باعث پرائیویٹ سکولز کے ہزاروں طلبا وطالبات شدید پریشان ہیں کیونکہ ان کا مستقبل داؤ پر لگ گیا ہے12‘11‘ 2010‘ میں میٹر ک کرنے والے طلبا وطالبات کو اسناد جاری کرنے کی فیس کی مد میں تعلیمی بورڈ ملتان نے ناجائز طور پر کسی سکول کے ذمہ 5لاکھ روپے‘ کسی کے 10لاکھ روپے اور کسی کے ذمہ اس سے بھی زائد واجبات بنائے ہیں جبکہ مجموعی طور پر کروڑوں روپے ملتان کے پرائیویٹ سکولز کے کھاتوں میں نا حق ڈال دئیے ہیں۔ اس صورتحال سے جہاں طلبا وطالبات پریشان ہیں وہیں متاثرہ پرائیویٹ سکولزکے مالکان بھی مشکلات کا شکار ہو گئے ہیں کیونکہ پرائیویٹ سکولز کو حکومت کی طرف سے سہولیات کم دی گئی ہیں جبکہ مسائل بہت زیادہ ہیں‘ نامساعد حالات کے باوجود پرائیویٹ سکولز فروغ تعلیم کے مشن میں حکومت کے شانہ بشانہ ہیں اور موثر ترین کردار ادا کر رہے ہیں۔ایسی صورتحال میں پرائیویٹ سکولز مالکان کو نا حق پریشان کرنا لمحہ فکریہ ہے‘ مزید براں صرف یہاں پر ہی ظلم ڈھایا گیا ہے‘صرف تعلیمی بورڈ ملتان نے ہی پرائیویٹ سکولز کے کوڈ بلاک کئے ہیں‘ اس کے علاوہ صوبہ پنجاب کے کسی بھی تعلیمی بور ڈ نے ایسا ظالمانہ اقدام نہیں کیا‘ انہوں نے مطالبہ کیاکہ تعلیمی بورڈ 12ملتان‘11‘ 2010 میں میٹرک کرنے والے طلبا وطالبات سے فیسیں وصول کرے‘ کیونکہ صورتحال یہ ہے کہ اس وقت کوئی طالب علم کہیں ہے اور کوئی کہیں ہے‘ متعدد طالبات شادی ہونے پر پیاگھر سدھار گئی ہیں‘ کرائے کے گھروں میں مقیم کئی طالب علم بھی علاقے سے نقل مکانی کر چکے ہیں‘انہوں نے کہا کہ آج ساؤتھ پنجاب پرائیویٹ سکولز گرینڈ الائنس کا وفد چیئرپرسن تعلیمی بورڈ ملتان کے ساتھ ملاقات کرکے ان سے مسئلہ حل کرتے ہوئے کوڈ ڈی لاک کرنے کی درخواست کرے گا اور مہلت مانگی جائے گی کہ 12‘11‘ 2010 میں میٹرک کرنے والے طلباو طالبات کو لیٹر لکھے جائیں کہ وہ فیس ادا کرکے اسناد حاصل کرلیں‘ اس سلسلے میں پرائیویٹ سکولز کو نا حق تختہ مشق نہ بنایاجائے وگرنہ احتجاج کیاجائے گا۔