چیئر مین سینیٹ، گورنر سپ، بلوچستان حکومت کی پیشکش ہوئی مگر ٹھکرا دی 

چیئر مین سینیٹ، گورنر سپ، بلوچستان حکومت کی پیشکش ہوئی مگر ٹھکرا دی 

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


ڈیرہ اسماعیل خان (نمائندہ پاکستان، مانیٹرنگ ڈیسک، نیوز ایجنسیاں)جمعیت علما اسلام(ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے انکشاف کیا ہے انہیں حکومت مخالف مظاہرے روکنے کیلئے چیئرمین سینیٹ، گورنر شپ، بلوچستان میں حکومت کی پیشکش کی گئی، یہ بھی کہا گیا سیٹ خالی کردیتے ہیں آپ ڈی آئی خان سے منتخب ہو کر پارلیمنٹ میں آجائیں لیکن ہم نے انہیں حقیر اور اپنی توہین سمجھ کر مسترد کردیا۔ شاہراہوں کی بندش ختم کرنے کا فیصلہ رہبر کمیٹی نے کیا، کارکنوں کا مشکور ہوں جنہوں نے ایک ہفتے تک شاہراہیں بند رکھیں۔ ا ب یہ تحریک ملک کے بازاروں تک جائے گی، ہر ضلع میں مظاہرے شروع ہوں گے۔تحریک انصاف کی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انکا کہنا تھا ایک سال میں ملک کی معیشت تبا ہ ہو گئی، اگر ٹماٹر 300 روپے ملتا ہے تو کہتے ہیں 17 روپے کلو ہے، یہ کیا جانیں ملک کا غریب کس کرب سے زندگی گزار رہا ہے۔ گزشتہ روزڈیرہ اسماعیل خان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے  فضل الرحمن کا پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا دوسروں کو چور چور کہنے والے خود احتساب سے بھاگ رہے ہیں، فارن فنڈ نگ کیس سے 5 سال سے راہ فرار اختیار کیے ہوئے ہیں۔ کہتے ہیں میں کھلاڑی ہوں مقابلہ کرنا جانتا ہوں، مگر اکبر ایس بابر کے مقابلے سے بھاگنے کی کوشش ہو رہی ہے، کتنا بزدل کھلاڑی ہے، اپنے اوپر آتی ہے تو راہ فرار اختیار کرتا ہے۔5 دسمبر کو چیف الیکشن کمشنر ریٹائرڈ ہو رہے ہیں، امید ہے وہ ریٹائرمنٹ سے پہلے اس کیس کا فیصلہ دیں گے۔ ا نہوں نے مطالبہ بھی کیا کہ چیف الیکشن کمشنر ریٹائرمنٹ سے پہلے فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ دیں ورنہ انہیں ایکسٹینشن دی جائے۔ عمران خان استعفیٰ دیں یا پھر تین مہینے کے اندر اندر الیکشن کر ا ئے جا ئیں۔ فضل الرحمان نے کہا کہتا ہے ایک مہینے دھرنا رہتا تو میں استعفیٰ دے دیتا، وہ اکیلا اپنی بات کر رہا ہے، میں تو پورے ٹبر کو جانے کا کہہ رہا ہوں۔ قوم تو ان کی چول روزانہ سنتی ہے، اب عدالت نے بھی سن لی۔ جعلی اکثریت کو ہٹانے کیلئے سیاسی راستہ اختیار کر رہے ہیں، آگے جو بھی ہو گا، ہمارے حق میں ہو گا۔ اب جس شخص کو عمران خان چور کہے تو یہ اس کی بیگنا ہی کیلئے کافی ہے۔فضل الرحمان نے کہا کہتا ہے میں سب کو جیلوں میں ڈالوں گا، پھر کہتا ہے یہ نیب کر رہا ہے وہ کر رہا ہے، ہر دور میں نئے نئے طریقوں سے لوگوں کو جیلو ں میں ڈالا گیا، دعا ہے جنہیں جیلوں میں ڈالا گیا ہے وہ واپس آئیں اور ملک کی خدمت کریں۔انہوں نے کہااداروں اور حکومتی نمائندوں نے تسلیم کرلیا ہے ملک میں حکومتی رٹ ختم ہو چکی،اس پر حکومتی اتحادیوں اور اداروں کو سوچنا ہو گا ایک شخص کیلئے وہ ملک کو کہاں تک پہنچانا چاہتے ہیں، عمران خان کو استعفیٰ دینا پڑے گا، عوام کی امانت واپس کرنا ہو گی کیو نکہ اب کوئی دوسرا راستہ نہیں ہے۔
فضل الرحمن 

مزید :

صفحہ اول -