’ہمارا دل کرتا ہے پاکستان جا کر ہی رہنا شروع کردیں‘ سکھ یاتری بھارتی فوج کی حرکت پر آگ بگولا، پاکستان کی مثالیں دینے لگے
نئی دہلی(مانیٹرنگ ڈیسک) کرتار پور آنے والے سکھ یاتری بھارتی فوج کی طرف سے بار بار تلاشی لیے جانے اور کتوں سے ’پرساد‘ سونگھائے جانے پر سیخ پا ہو گئے۔ گزشتہ روزمشرقی پنجاب سے شائع ہونے والے پنجابی زبان کے موقر اخبار ’اجیت‘ نے کرتار پور سے واپس جانے والے سکھ یاتریوں کے ویڈیو انٹرویوز کیے جن میں یاتری پھٹ پڑے۔ ایک بزرگ یاتری نے کہا کہ ”جاتے ہوئے بھی ہمارے انگوٹھے لگواتے ہیں اور سخت سکروٹنی کرتے ہیں اور واپسی پر بھی ہمارے انگوٹھے لگوائے جاتے ہیں اور دوبارہ پہلے سے کڑی تلاشی ہوتی ہے۔ “
یاتری کا کہنا تھا کہ ”ہم صبح 9بجے اپنی شناخت کروا کر جاتے ہیں۔ واپسی پر ہم تبدیل تو نہیں ہوجاتے، ہم وہی ہوتے ہیں۔ اس کے باوجود ہمارے دوبارہ انگوٹھے لگوائے جاتے ہیں۔ ہمارے سامان کی کتوں کے ذریعے تلاشی لی جاتی ہے۔ ہمارے سامان میں پرساد بھی تھا جو ہم کرتار پور سے لے کر آئے۔ بی ایس ایف والوں نے پرساد کو بھی کتوں کو سونگھایا۔ پاکستانی فوج کے اپنے کتوں کو ہمارے سامان کے قریب بھی نہیں لاتی۔کیا بھارت میں ہمارے ساتھ یہ سلوک ہو گا؟“ صحافی نے جب یاتری سے سوال پوچھا کہ پاکستان میں کیسے انتظامات تھے؟ تو یاتری نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ”پاکستان جا کر دل خوش ہو گیا۔ میں تو چاہتا ہوں کہ ہم بھارت چھوڑ کر پاکستان ہی چلے جائیں اور وہیں رہنے لگیں۔“