جی 20 ممالک کو کورونا ویکسین کی مساوی رسائی کو یقینی بنانا ہوگا: شاہ سلمان بن عبدالعزیز
ریاض (ڈیلی پاکستان آن لائن)خادم الحرمین الشریفین اورسعودی فرماں روا شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے دنیا کی 20 بڑی معیشتوں کے حامل ممالک کے گروپ 'جی 20' کے ممبران پر زور دیا ہے کہ انہیں مل کرکورونا کی کم لاگت ویکسین تک سب کی رسائی یقینی بنانے پرکام کرنا ہوگا، کورونا نے بڑا دھچکا پہنچایا اور پوری دنیاکو معاشی اور سماجی نقصانات کا سامنا کرنا پڑا،ہمیں اس موقع پر ترقی پذیر ملکوں کی مددبھی کرنا ہوگی اور پائیدار معیشت کیلئے حالات سازگار بنانا ہوں گے۔
ریاض میں میں 15ویں دو روزہ جی 20 ورچوئل سربراہ کانفرنس کی افتتاحی تقریب سے اپنے صدارتی خطاب میں شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے کہاکہ اگرچہ ہم پرامید ہیں کہ کورونا کی ویکسین جلد تیارکرلی جائے گی تاہم کورونا کے مقابلے کے لیے ہمیں یقینی بنانا ہوگاکہ یہ ویکسین سستی ہو اور تمام افراد تک اس کی رسائی ہوسکے،ہمیں معیشت کی بحالی اور سرحدیں کھولنے کے لیے کام کرنا ہوگا تاکہ تجارتی سرگرمیاں بڑھیں،یہ غیر معمولی سال تھا،کورونا نے بڑا دھچکا پہنچایا اور پوری دنیاکو معاشی اور سماجی نقصانات کا سامنا کرنا پڑا۔
سعودی فرماںروا شاہ سلمان کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں اس موقع پر ترقی پذیر ملکوں کی مددبھی کرنا ہوگی اور پائیدار معیشت کیلئے حالات سازگار بنانا ہوں گے، ہمارے عوام اور معیشتیں کورونا وبا کے جھٹکے برداشت کر رہی ہیں، کورونا بحران کو سر کرنے کے لیے عالمی تعاون کے ذریعے کوشاں ہیں۔انہوں نے کہاکہ مارچ میں ہونے والی سربراہ کانفرنس میں ذرائع آمدنی کو وبا سے نمٹنے کے لیے مختص کا عہد کیا تھا اور 21 ارب ڈالر خرچ کیے گئے تھے جبکہ معیشتوں کو سہارا دینے کے لیے 11 ٹریلین ڈالر خرچ کرکے غیر معمولی اقدامات کیے تھے،سربراہ کانفرنس کے ذریعے ہمارا فرض ہے کہ چیلنج کی سطح کا اوپر اٹھ کر مقابلہ کریں اور بحران سے نمٹنے کی پالیسیاں طے کرکے اپنی اقوام کو مطمئن کریں،ہمارا مقصد ہے 21 ویں صدی سے سب فائدہ اٹھائیں، ہم کورونا وائرس ویکسین کی حصول کے سلسلے میں پیشرفت سے پر امید ہیں۔
خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان نے کہا کہ ہمیں تمام اقوام تک سادہ لاگت پر کورونا ویکسین پہنچانے کیلیے کوشش کرناہوگی،ہمیں اپنی معیشت کی بحالی اور سرحدیں کھولنے کے لیے کام کرنا ہوگا تاکہ تجارت ہو اور لوگ سفر کرسکیں،ہمیں ترقیاتی پیشرفت برقرار رکھنے کےلیےترقی پذیر ملکوں کی مدد کرنا ہوگی،معاشرے میں خواتین اور نوجوانوں کی حصہ داری بڑھانا ہوگی،لیبر مارکیٹ میں بھی انہیں زیادہ مواقع دینا ہوں گے،ہمیں زیادہ پائیدار معیشت کے لیے حالات سازگار بنانا ہوں گے،ہم نے موسمیاتی تبدیلی کے اہداف حاصل کرنے کے لیے کاربن سرکلر معیشت کے اصول کو فروغ دیا ہے۔ ہمیں ماحولیات کے تحفظ کے لیے عالمی سماج کی قیادت کرنا ہوگی،ہم کرہ ارض میں انحطاط کو روکنے اورگھونگوں کی دنیا کی حفاظت کی اپیل کر تے ہیں۔
شاہ سلمان نے کہا کہ صحت اور خوشحالی سے مالامال بہترین مستقبل کے لیے پیش رفت کرنا اور اسے جاری رکھنا ہماری ذمہ داری تھی،ہے اور، رہے گی، ہم نے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے ڈبلیو ٹی او کے مستقبل کے حوالے سے ریاض فارمولہ منظور کیا ہے،دنیا بھر کے انسانوں اور معیشت کے خلاف آنے والے طوفانی عالمی بحران سے نمٹنے کے لیے کوشاں ہیں۔