نشتر ہسپتال: کرونا سے 4 ہلاکتیں‘ 25 مریضوں کی حالت تشویشناک
ملتان‘ ڈیرہ‘ خانقاہ شریف (وقائع نگار‘ خصوصی رپورٹر‘ سٹی رپورٹر) نشتر ہسپتال ملتان میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران کورونا میں مبتلا 04 مزید مریض جاں بحق،اموات کی مجموعی تعداد 237 ہوگئی زیر علاج مریضوں کی تعداد 93 ہو گئی،25 مریضوں کی حالت تشویشناک ہے تفصیل کے مطابق نشتر ہسپتال کے آئی سو لیشن وارڈز میں زیر علاج ملتان کی رہائشی 80 سالہ (بقیہ نمبر25صفحہ 6پر)
پٹھانی مائی‘ فیض رسول، خورشید بی بی نے گزشتہ روز دم توڑ دیا،یوں یکم اپریل سے 21 نومبر کے درمیان کورونا کے باعث ہونے والی اموات کی مجموعی تعداد 237ہو گئی ہے،جبکہ کورونا مریضوں کی تعداد میں بھی مسلسل اضافہ جاری ہے،نشتر ہسپتال میں زیر علاج کورونا کہ مریضوں کی تعداد 96 ہو گئی ہے جن میں سے 73 مریضوں کا تعلق ملتان سے ہے جبکہ 25 مریضوں کی حالت تشویشناک ہے اور 04 مریضوں کا وینٹی لیٹر پر منتقل کر کے علاج جاری ہے،ادھر کورونا کے شبہ میں 93 مریض زیر علاج ہیں جن کی رپورٹس کا انتظار ہے،ادھر رواں سال نشتر ہسپتال میں کورونا کے شبہ میں 2 ہزار 780 افتاد رپورٹ ہوئے جن میں سے 1012 افراد میں کورونا کی تصدیق ہوئی ہے۔ جبکہ کورونا وائرس کے وار جاری، سول جج عبدالواجد بھی کورونا وائرس کا شکار ہوگئے جن کی عدالت کو سیل کردیا گیا۔ تفصیل کے مطابق دنیا بھر کی طرح ملتان میں بھی کورونا وائرس کی تعداد تیزی سے بڑھ رہی ہے اور احتیاط نہ کرنے والے افراد کورونا وائرس کا شکار ہورہے ہیں۔ سول جج ملتان عبدالواجد بھی کورونا وائرس کا شکار ہوچکے ہیں جن کی عدالت کو سیل کردیا گیا۔ یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ ضلع کچہری ملتان میں کورونا وائرس کے ایس او پیز پر عملدرآمد نہیں کیا جارہا۔ سائلین اور وکلاء کی کثیر تعداد عدالتوں اور احاطہ عدالتوں میں صبح سے شام تک موجود رہتی ہے جو نہ صرف ان کے لیے بلکہ دوسروں کے لیے بھی خطرہ کا باعث بن رہی ہے۔ ادھر ممتاز مسلم لیگی رہنماء و سینیٹر ڈاکٹر حافظ عبد الکریم کا کرونا ٹیسٹ مثبت آگیا ہے جس کے باعث وہ لاہور میں اپنی رہائش گاہ پر آئسولیٹ ہو گئے ہیں جس پر ان کے صاحبزادے اسامہ عبد الکریم اور اور دوست احباب شیخ اسرار احمد،محمد اکرم سیال،ندیم سہیل،فیصل شہزاد و دیگر نے ان کے لئے دعائے صحت کی اپیل کی ہے۔ ملک بھر میں کورونا وائرس کے بڑھتے کیسز کو مد نظر رکھتے ہوئے ڈاکٹروں نے عوام سے احتیاطی تدابیر پر عمل کرنے کی ہدایت کی ہے۔درج ذیل ہدایت پر عمل کرنا ضروری قرار دیا گیا یے۔اپنے بزرگوں کا خیال رکھیں۔متاثرہ شخص سے دور رہیں۔ایک دوسرے سے چھ فٹ کا فاصلہ رکھیں۔ماسک کا استعمال اور اجتماعات سے دور رہیں۔ہاتھ ملانے سمیت دیگر احتیاطی تدابیر پر عمل کریں۔ چولستان یونیورسٹی بہاولپور میں اساتذہ اور طلبا میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوگئی‘ امتحانات کے سلسلے میں یونیورسٹی کو کھولا گیا، کیا طلبا کی زندگیوں سے زیادہ اہم یونیورسٹی بلا کر امتحان لینا ہے؟ پچھلی بار کی طرح یہ کام آن لائن بھی کیا جا سکتا ہے۔ طلبا کا کہنا تھا کہ ہم دور دراز کے علاقوں سے بہاولپور میں صرف پیپر دینے کے لئے آئیں، کیا ایسی موسمی صورتحال میں یونیورسٹی بلانا ٹھیک ہے.؟طلبا نے مزید احتجاج کیا کہ اگر پچھلی مرتبہ آن لائن پڑھا کر کرونا کی لہر میں پیپر آن لائن لیے تھے تو اس دفعہ آن لائن پڑھانے کے بعد یونیورسٹی کیوں بلایا جا رہا ہے، پیپر آن لائن کیوں نہیں لے سکتے.؟کیوں طلبہ کی زندگیاں دا پر لگائی جارہی ہیں حالانکہ یونیورسٹی میں اساتذہ اور طلبا میں کرونا وائرس کی تصدیق بھی ہوئی ہے۔اگر کسی پیپر دینے آئے طلبہ کے ساتھ ایسا ہو جاتا ہے تو اس کا ذمہ کس کے سر ہوگا۔کیا یونیورسٹی ایک ایفیڈیوٹ کی بنیاد پر اپنی جان چھڑانا چاہتی ہے۔ بہاولپور میں موجود اسلامی یونیورسٹی اور کء دیگر اہم مقامات بھی اسی حالات کے پیش نظر بند ہیں۔
کرونا / ہلاکتیں