راجن پور: عرس تقریبات پر پابندیاں‘ سرائیکی تنظیموں کا احتجاج‘ علامتی بھوک ہڑتالی کیمپ
راجن پور‘ عالیوالہ(تحصیل رپورٹر‘ نامہ نگار) سرائیکستان قومی اتحاد کے کارکنان عہدیداران نے دربار فریدؒ اور زائرین کی (بقیہ نمبر28صفحہ 6پر)
پابندی کیخلاف شدید احتجاج کیا اور مطالبہ کیا کہ فوری طور پر وزیر اعلیٰ پنجاب پابندی ہٹانے کا اعلان کریں اور ثقافتی تجارتی اور سرائیکی کانفرنس کو کرانے کا اعلان کیاجائے حضرت خواجہ غلام فریدؒ کے عرس کی پابندی کسی صورت برداشت نہیں کر سکتے۔ انہوں نے ہمیشہ انسانیت اور محبت کا درس دیاہے دربار پر لوگ اور زائرین حاضری دے کر اپنا فیض حاصل کرتے ہیں لیکن موجودہ حکومت نے پابندی لگا کر سرائیکی وسیب کی عوام کے ساتھ نا انصافی اور زیادتی کی ہے ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ وزیر اعلیٰ پنجاب سے فوری طور پر DCO راجن پور کو ہدایت جاری کریں عرس کی تمام پابندیاں ختم کی جائیں انہوں نے کہا کہ سیاستدان جلسے جلوس کر رہے ہیں ان پر کوئی پابندی نہیں اولیاء اللہ والوں کی درگاہ اور زیارتوں پر پابندی یہ کہاں کا انصاف ہے لوگ اولیاء اللہ والوں کی درگاہوں سے فیض حاصل کرتے ہیں لیکن ہمارے مسلمان حکمران پابندی لگانا چاہتے ہیں احتجاج کرنے والوں میں عبدالحئی خان چانڈیہ، ملک غلام سرور ڈکھنہ، خلیل احمد چنگوانی، عبدالحکیم خان لغاری، مہر حسین چنگوانی، خالد ذوالفقار چوہتہ، محمد بخش فریدی، غلام شبیر فریدی، مہر اجمل کھکھ، سید صفدر حسین شاہ، منور خان لغاری، فیض کریم بھٹی، اللہ بچایا کنیرا، وزیر خان لشاری، یار محمد، ملک مرید حصین ڈولہڑ، ملک غلام مصطفی بھپلا، ملک جمال بھپلا، محمد امین خان میرانی، غلام فرید ڈینہ، شہنشاہ بھمبھانی، شہزاد بھمبھانی، عمیر لاڑ، طلحہ لاڑ، ابوبکر پنوار بھی شریک تھے۔ ادھر تقریبات عرس حضرت خواجہ غلام فرید ؒپر پابندی کے خلاف سرائیکستان صوبہ محاذ نے احتجاج کیا‘ سرائیکستان صوبہ محاذ کے کارکنوں نے علامتی بھوک ہڑتالی کیمپ بھی لگایا احتجاجی کیمپ سربراہ سرائیکستان صوبہ محاذ کے چیئرمین خواجہ غلام فرید کوریجہ کی زیر قیادت لگایا گیا: حکومت دیگر تقریبات کی طرح عرس بھی ایس او پیز کے تحت کرائے، خواجہ غلام فرید کوریجہ وزیر اعلی پنجاب عثمان بزدار سرائیکی خطہ سے محبت کا ثبوت دیں۔
ہڑتالی کیمپ