13 سال کی عمر میں پروفیسر
عظیم شخصیت(حماد صافی)کی سوانح عمری لیزہ سفارش(سیالکوٹ) یوں تو یہ دنیا بے شمار ستاروں سے چمک رہی ہےلیکن جس شخصیت سے میں بے حد متاثر ہوں وہ اک ننھا پروفیسر پاکستان سمیت دنیا بھر میں کم عمر ترین پروفیسر ہونے کا اعزاز رکھتا ہے جن کا پورا نام حمادصدیقی صافی ہےجو 23 مارچ2006میں پاکستان کے شہر پشاور میں پیدا ہوئے - انہوں نے 13سال کی عمر میں پروفیسربننے کا اعزاز حاصل کیا -ان کے والد کا نام عبدالرحمن خان جو مشہور بزنس مین ہیں -
اس ننھے پروفیسر نے اپنی تعلیم ایک روایتی سکول سےحاصل کی اور ساتھ یونیورسٹی میں انگریزی کی کلاسز لیتے تھے کیونکہ ان کے والد محترم کی خواہش تھی کہ وہ انگریزی زبان اور ساتھ کمپیوٹر کے بنیادی اصولوں میں مہارت حاصل کریں - اپنی اعظیم صلاحیتوں کی بدولت جلد ہی سب کی توجہ کا مرکز بن گئے - یہ بلا معاوضہ نجی اور سرکاری سکولوں، یونیورسٹیوں اور کالجوں میں حوصلہ افزائی کے لیکچرز دیتے ہیں بڑے بڑے ڈگری ہولڈرز ان کی معلومات سے افادیت حاصل کرتے ہیں - حمادصدیقی صافی بیک وقت ولاگر، موٹیویشنل سپیکر اور گرافک ڈیزائنر ہیں اور خود کو امن کا سفیر مانتے ہیں - ان کا شوق کوئی ڈاکٹر یا انجینیر بننا نہیں بلکہ اک سچا پاکستانی ہونے پر فخر کرتے ہیں - وہ چھوٹی سی عمر میں پاکستان کے وزیراعظم سے ملاقات کر کے انہیں اپنے نقطہ نظر سے آگاہ کر چکے ہیں - ان کا کہنا ہے کہ اگر بھارت میں اک چائے فروش وزیراعظم بن سکتا ہے تو پاکستان میں ایسا کیوں نہیں ہو سکتا -
حمادصدیقی صافی شاعر مشرق علامہ محمد اقبال جیسی عظیم الشان ہستی کے پیروکار ہیں-انہوں نے ان کی کتاب سے 'خودی' کو سیکھا ان کا کہنا ہے کہ ان کے کلام سے سیکھنا آسان نہیں ہے لیکن اپنے اساتذہ کی مدد سے وہ اس کو سیکھنے کے قابل ہوے- حمادصدیقی صافی کامیاب زندگی سے متعلق دوسرے طالب علموں کو تین چیزوں کا مشورہ دیتے ہیں پہلی سخت ترین محنت اور جدوجہد دوسری ناکامی سے نہ ڈریں اور تیسری بلند سوچ اور اونچے خواب دیکھنا ہے - جب ہم ان تینوں کو مضبوطی سے تھام لیں گے تو کامیابی ہماری منتظر ہو گی- ان کا ایک سنہری قول ہے کہ : "میں اک ایسے نوجوان کی مثال قائم کرنے جا رہا ہوں جو کام کام اور کام، اور سخت ترین محنت پر یقین رکھے گا جو نقل سفارش یا جھوٹ کا سہارا نہیں لے گا- جو کبھی ایسی اوچھی حرکت نہیں کرے گا جس سے ملک و قوم کی عزت پر آنچ آے گی-میں ایک ایسے نوجوان کی بنیاد رکھوں گا جس کے بارے میں ہمارے بابا اقبال نے ذکر کیا تھا جس کی خودی فولاد سے زیادہ طاقتور ہو گی جو اپنے آباواجداد کی تاریخ کو دوبارہ دہراے گا-
یقیناً وطن عزیز کو در پیش چیلنجوں کے لیے میرا ننھا وجود ناکافی ہو گا لیکن میں اپنے جیسے ہزاروں لاکھوں شاہین بناوں گا جو میرے جیسی سوچ رکھتے ہوں گے - اللہ تعالیٰ ہم سب کو بھی ان کی طرح اپنے قوم وطن کا عظیم سرمایہ بنے کی توفیق عطا فرمائے اور ایسے لاکھوں پروفیسر پیدا کرے جو قوم کو مستقبل میں کامامیابی اور کامرانی سے ہمکنار کرے - آمین یا رب العالمین-
.
نوٹ:یہ بلاگر کا ذاتی نقطہ نظر ہے جس سے ادارے کا متفق ہونا ضروری نہیں ۔
.
اگرآپ بھی ڈیلی پاکستان کیساتھ بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو اپنی تحاریر ای میل ایڈریس ’zubair@dailypakistan.com.pk‘ یا واٹس ایپ "03009194327" پر بھیج دیں.