افغانستان، سرکاری ملازمین کو تنخواہیں ملنا شروع، جلال آباد ایئر پورٹ فلائٹ آپریشن کیلئے تیار
کابل،مزارشریف،جلال آباد (نیوزایجنسیاں) افغان وزارت خزانہ کے ترجمان احمد ولی حقمل نے کہاہے کہ انہوں نے جنہیں طالبان کے اقتدار پر قبضہ کرنے اور ایک بڑے مالی بحران کو جنم دینے کے بعد سے تنخواہ نہیں ملی تھی انہیں طالبان نے تنخواہوں کی ادائیگی شروع کردی ہے،میڈیارپورٹس کے مطابق انہوں نے ایک بیان میں کہاکہ زیادہ تر سرکاری ملازمین ابھی تک کام پر واپس نہیں آئے اور بہت سے لوگوں خاص کر دیہی ملازمین کو طالبان کے اقتدار پر قبضہ کرنے سے پہلے بھی مہینوں تک تنخواہ نہیں دی گئی تھی۔ادھرمزارشریف میں ایک معروف افغان ڈاکٹر نادرعلیمی کو اغوا کے بعد قتل کردیا گیا۔میڈیارپورٹس کے مطابق مقتول کے بیٹے روحین علیمی نے بتایا کہ محمد نادرعلیمی کو دوماہ قبل صوبہ بلخ کے دارالحکومت مزارشریف سے اغوا کیا گیا تھا اوراغوا کاروں نے ان کی رہائی کے لیے لاکھوں ڈالرتاوان کا مطالبہ کیا تھا۔ان کے خاندان نے اغواکاروں کو ساڑھے تین لاکھ ڈالر تاوان میں ادا کیے تھے جبکہ انھوں نے اس سے دگنا رقم دینے کامطالبہ کیا تھامگر بات چیت کے بعد وہ مذکورہ رقم کے بدلے میں ڈاکٹرنادرکو رہا کرنے پرآمادہ ہوگئے تھے۔ان کے بیٹے نے بتایا کہ بھاری رقم کی وصولی کے باوجود اغوا کاروں نے نادرعلیمی کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنا کر قتل کردیا اور ان کی لاش ایک شاہراہ پر پھینک دی تھی اورخاندان کواس بارے میں بتادیا تھا کہ وہ کہاں سے مقتول کی لاش لے سکتے ہیں۔وزارت داخلہ کے ترجمان سعید خوستی نے بتایا کہ ان کی سکیورٹی فورسزنے آٹھ مشتبہ اغوا کاروں کو گرفتارکرلیا۔پولیس گرفتار افراد کے دو ساتھیوں کی تلاش میں ہے۔طالبان حکومت نے افغانستان کے دارالحکومت کابل میں 2700 سے زائد نشے کی عادی افراد کو علاج کیلئے اسپتالوں اور طبی مراکز منتقل کردیا۔میڈیارپورٹس کے مطابق نگراں ڈائریکٹر ایئرپورٹ اسپن غرشہزاد کا کہناتھا کہ جلال آباد ایئرپورٹ پر تمام تکنیکی اسٹاف موجود ہے، ایئرپورٹ مکمل فعال ہے، بہت جلد پروازیں شروع ہوجائیں گی۔جلال آباد ایئرپورٹ سے ننگرہار سے چین براہ راست پروازیں شروع کی جائیں گی، مستقبل قریب میں ایران سے انسانی امداد لے کر آنے والا طیارہ بھی جلال آباد ایئرپورٹ پر آئے گا۔
افغانستان