شر ح سود میں اضافہ، مسائل بڑھنے کا امکان، خواجہ محمد حسین
ملتان(نیوز رپورٹر)ایوان تجارت وصنعت ملتان نے سٹیٹ بینک کی جانب سے شرح سود میں نمایاں اضافہ کو مسترد کر دیا ہے اور امپورٹ میں کمی کی بجائے ایکسپورٹ بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ایوان تجارت وصنعت ملتان کے صدر خواجہ محمد حسین نے جاری ایک بیان میں کہاسٹیٹ بینک کی جانب سے شرح سود 1.5 فیصد اضافہ سے 8.75فیصد کرنے سے معیشت کو نقصان پہنچے گا۔ ملکی صنعت بلند ترین پیداواری لاگت کے باعث مشکلات سے دوچار تھی ایسے میں شرح سود میں یکدم 1.5 فیصد اضافہ پیداواری لاگت میں مزید اضافہ کا باعث بنے گا۔صنعتکاروں (بقیہ نمبر42صفحہ7پر)
کو بینکوں سے مہنگے قرضے ملیں گے جس سے انڈسٹری کے لئے مسائل بڑھ جائیں گے۔کاروباری برادری یہ توقع کر رہی تھی کہ مانیٹری پالیسی میں 50 سے 100 بیسس پوائنٹس کا اضافہ ہوگا، لیکن اسٹیٹ بینک کی جانب سے غیر متوقع فیصلہ سے صنعتکاروں میں تشویش بڑھ گئی ہے۔موجودہ کورونا صورتحال کی وجہ سے کاروبار، معیشت اور تجارت تاحال پوری طرح بحال نہیں ہوئی ہیں جبکہ حکومت اور سٹیٹ بینک کو شرح سود کو کم کرنے کی بجائے اس میں 1.5فیصد اضافہ کردیا ہے جوکہ کاروبار اور معیشت کے لئے کسی صورت بھی سود مند ثابت نہیں ہوگا۔معیشت کی بہتری کیلئے برآمدات میں اضافہ ناگزیر ہے اس کیلئے سستے قرضے انتہائی اہمیت کے حامل ہیں۔ حکومت برآمدی شعبہ کے لئے سستے قرضے یقینی بنائے تاکہ برآمدات بڑھا کر زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ اور ڈالر کی قدر کو مستحکم کیا جاسکے۔ انہوں نے حکومت سے اپیل کی کہ شرح سود میں کمی کرکے 8 فیصد کیا جائے تاکہ قرضے سستے ہوں اور چھوٹے اور درمیانی صنعت اپنی بھرپور صلاحیتوں کا استعمال کرتے ہوئے پیداوار جاری رکھیں۔
خواجہ محمد حسین