"آڈیو کلپ اگر شریف خاندان سے آیا تو ان کی تاریخ دیکھنی ہوگی" اعتزاز احسن نے قانونی سوالات اٹھا دیے
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) سینئر قانون دان اعتزاز احسن کا کہنا ہے کہ جب بھی مریم نواز کے کیس کی تاریخ آتی ہے تو کچھ نہ کچھ جاری کرکے کیس کو ملتوی کرالیا جاتا ہے۔
نجی ٹی وی اے آر وائی نیوز کے پروگرام میں سابق چیف جسٹس ثاقب نثار سے منسوب مبینہ آڈیو سامنے آنے کے معاملے پر گفتگو کرتے ہوئے اعتزاز احسن نے کہا کہ آڈیو کلپ کے سورس کو دیکھنا ہوگا، اگر شریف خاندان سورس ہے تو ان کی تاریخ دیکھیں گے،کیلبری فونٹ اور قطری خط کو بھی دیکھنا ہوگا۔ آڈیو کلپ کیسے وقت پر جاری کی گئی اس کو بھی دیکھنا ہوگا، یہ چیز بھی دیکھنی ہوگی کہ ثاقب نثار تو نواز شریف کا کیس سننے والے بینچ میں ہی نہیں تھے۔
انہوں نے کہا کہ جب بھی کیس کی تاریخ آتی ہے تو کچھ نہ کچھ جاری کردیا جاتا ہے، آج پتہ چلا کہ انہوں نے 16 مرتبہ کیس کو التوا کا شکار کیا۔ ثاقب نثار جو تقریر کر رہے ہیں اسی کے الفاظ آڈیو میں آئے ہوئے ہیں۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز صحافی احمد نورانی نے ایک آڈیو کلپ جاری کیا تھا جس میں ثاقب نثار کو نواز شریف اور مریم نواز کو سزا دینے کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے سنا جاسکتا ہے۔ اس آڈیو کلپ کے بارے میں اب یہ دعویٰ سامنے آیا ہے کہ یہ دراصل سابق چیف جسٹس کے اسلام آباد ہائیکورٹ بار کی تقریب سے خطاب کے کچھ حصے کاٹ کر تیار کی گئی ہے۔