"سانس کی مہلت کیا کرلے گی" معروف شاعرہ سیما غزل شدید علیل، حکومت سے تعاون کی اپیل

"سانس کی مہلت کیا کرلے گی" معروف شاعرہ سیما غزل شدید علیل، حکومت سے تعاون کی ...
سورس: Screen Grab

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن) " سانس  کی مہلت کیا کرلے گی۔۔۔ اب یہ سہولت کیا کرلے گی" جیسے متعدد لازوال اشعار کی خالق پاکستان کی معروف شاعرہ  اور ڈرامہ نویس سیما غزل نے پھیپھڑوں کے ٹرانسپلانٹ کیلئے صدر مملکت اور وزیر اعظم عمران خان سے تعاون کی اپیل کردی۔

سیما غزل نے اپنے ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ وہ پھیپھڑوں کی بیماری میں مبتلا ہیں جس کیلئے انہیں فوری ٹرانسپلانٹ کی ضرورت ہے۔ ان کا ٹرانسپلانٹ پاکستان میں ممکن نہیں ہے بلکہ اس کیلئے امریکہ جانا پڑے گا جہاں کیلی فورنیا اور ٹیکساس میں یہ ممکن ہوسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جہاں اتنے لوگ مرجاتے ہیں وہاں کسی ایک کو بچانے کیلئے جدو جہد کی جائے گی جو بہت سے لوگوں کیلئے امید بنے گی۔ انہیں امید ہے کہ حکومت ان کی مدد کیلئے آگے بڑھے گی اور ان کے علاج میں تعاون کرے گی۔

سیما غزل کی پوری غزل

سانس  کی مہلت کیا کرلے گی

اب یہ سہولت کیا کرلے گی

بے بس کرکے رکھ دے گی نا

اور محبت کیا کرلے گی

کیا کرلے گا چارہ گر بھی

درد کی شدت کیا کرلے گی

ایک جہنم کاٹ لیا ہے

اب یہ قیامت کیا کرلے گی

میں ہی اپنے ساتھ نہیں جب

اس کی رفاقت کیا کرلے گی

میرا آنگن صحرا جیسا

دشت کی وحشت کیا کرلے گی