"سانس کی مہلت کیا کرلے گی" معروف شاعرہ سیما غزل شدید علیل، حکومت سے تعاون کی اپیل
کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن) " سانس کی مہلت کیا کرلے گی۔۔۔ اب یہ سہولت کیا کرلے گی" جیسے متعدد لازوال اشعار کی خالق پاکستان کی معروف شاعرہ اور ڈرامہ نویس سیما غزل نے پھیپھڑوں کے ٹرانسپلانٹ کیلئے صدر مملکت اور وزیر اعظم عمران خان سے تعاون کی اپیل کردی۔
سیما غزل نے اپنے ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ وہ پھیپھڑوں کی بیماری میں مبتلا ہیں جس کیلئے انہیں فوری ٹرانسپلانٹ کی ضرورت ہے۔ ان کا ٹرانسپلانٹ پاکستان میں ممکن نہیں ہے بلکہ اس کیلئے امریکہ جانا پڑے گا جہاں کیلی فورنیا اور ٹیکساس میں یہ ممکن ہوسکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جہاں اتنے لوگ مرجاتے ہیں وہاں کسی ایک کو بچانے کیلئے جدو جہد کی جائے گی جو بہت سے لوگوں کیلئے امید بنے گی۔ انہیں امید ہے کہ حکومت ان کی مدد کیلئے آگے بڑھے گی اور ان کے علاج میں تعاون کرے گی۔
"سانس کی مہلت کیا کرلے گی ۔۔۔ اب یہ سہولت کیا کرلے گی"
— Sarfraz Raja (@Sarfraz_Raja90) November 22, 2021
معروف شاعرہ، ڈرامہ نویس سیما غزل پھیپھڑوں کی بیماری میں مبتلا، وزیر اعظم اور صدر سے امداد کی اپیل pic.twitter.com/0OAA0JX54f
سیما غزل کی پوری غزل
سانس کی مہلت کیا کرلے گی
اب یہ سہولت کیا کرلے گی
بے بس کرکے رکھ دے گی نا
اور محبت کیا کرلے گی
کیا کرلے گا چارہ گر بھی
درد کی شدت کیا کرلے گی
ایک جہنم کاٹ لیا ہے
اب یہ قیامت کیا کرلے گی
میں ہی اپنے ساتھ نہیں جب
اس کی رفاقت کیا کرلے گی
میرا آنگن صحرا جیسا
دشت کی وحشت کیا کرلے گی