روسی صدر پیوٹن کو آج کل شام میں کس نام سے پکارا جارہا ہے؟ انتہائی دلچسپ خطاب کے بارے میں آپ بھی جانئے
دمشق(مانیٹرنگ ڈیسک) شام میں داعش کے خلاف روسی افواج کی فضائی کارروائیاں جہاں امریکہ اور اس کے اتحادیوں کے پریشانی کا باعث بنی ہوئی ہیں وہیں شامی حکومت اور اس کے حامی گروپوں اور عوام میں پذیرائی حاصل کر رہی ہیں۔ایسے برے وقت میں جب شامی حکومت خاتمے کے قریب پہنچ چکی تھی، روس کے ساتھ دینے پر حکومت اور اس کے حامی حلقے انتہائی خوش ہیں اور ان حلقوں میں روسی صدر کی مقبولیت بام عروج پر پہنچ چکی ہے، حتیٰ کہ حکومت کے حامی عوام نے روسی صدر کو ”ابوعلی“ کا خطاب دے ڈالا ہے۔
عرب معاشروں میں ابوعلی کا خطاب اس شخص کو دیا جاتا ہے جو فولادی شخصیت کا مالک ہو اور لڑائی میں ہار نہ ماننے والا ہو۔ ایک نیوز ویب سائٹ sott.netکی رپورٹ کے مطابق شامی باشندے روسی صدر ولادی میر پیوٹن کے متعلق یہ یقین کر چکے ہیں کہ وہ جو کہتے ہیں کرگزرتے ہیں اور کبھی اس سے پیچھے نہیں ہٹتے۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ روسی صدر اپنے خلوص نیت اور عملی اقدامات کی بدولت شامی عوام کی نظروں میں معتبر ہو چکے ہیں، جنہوں نے انہیں ”ابوعلی“ جیسا حیرت انگیز لقب دے دیا ہے۔