دل کی سر جری کا عمل،سُست 8780مریض انتظار کی سولی پر لٹک گئے
لاہور(جاوید اقبال) صوبائی دارالحکومت کے ہسپتالوں میں دل کی سرجری سست روی کا شکار ہونے سے 8ہزار 780مریض انتظار کی سولی پر لٹک گئے ہیں چلڈرن ہسپتال میں سب سے زیادہ لمبی لسٹ دل کے امراض میں مبتلا چھوٹے بچوں کی ہے جس کی لسٹ 2020سے تجاوز کر گئی ہے جبکہ دوسرے نمبر پر پی آئی سی لاہور ہے جن کی ویٹنگ لسٹ 2019ء تک پہنچ چکی ہے جناح ہسپتال، گنگارام ہسپتال، میوہسپتال میں کارڈیک کے شعبہ جات نہ ہونے کے برابر ہیں ۔ کارڈیک سرجری کے سینئر ترین پروفیسرز جن میں پروفیسر وحید اور پروفیسر راجہ پرویز کو کھڈے لائن لگانے سے مسائل میں اضافہ ہوا تفصیلات کے مطابق شہر کے ہسپتالوں میں واقع کارڈیک سنٹروں میں ایسے مریض جن کو دل کے بائی پاس سرجری یا دیگر امراض کے آپریشن کی فوری ضرورت ہے ۔ جن میں اکثریت غریب مریضوں کی ہے کو ویٹنگ لسٹ میں ڈالا جا رہا ہے اور ان کی فہرست میں روزانہ اضافہ ہو رہا ہے چھوٹے بچوں کے دل کے بائی پاس آپریشن دل کے وال میں سوراخ بند کرنے کے لئے سرجری کی ضرورت ہے ان کے لئے واحد سرکاری سنٹر چلڈرن ہسپتال ہے جہاں محدود وسائل کے باعث ایسے بچوں کی لسٹ 2020 سے تجاوز کر گئی ہے جہاں 35سو سے زائد بچے ویٹنگ لسٹ میں ہیں اسی طرح پی آئی سی میں چھوٹے عمر کے بچوں کی لسٹ میں بھی اضافہ ہو رہا ہے اور ان کی تعداد 8سو سے تجاوز کر گئی ہے دوسری طرف پی آئی سی میں دل کے بائی پاس آپریشن کی ویٹنگ لسٹ 2019 تک پہنچ گئی ہے اور 28سو سے زائد مریض لسٹ میں ہیں جناح ہسپتال میں دل کے آپریشن کے لئے آنے والے مریضوں کی ویٹنگ لسٹ دسمبر 2018ء تک ہے میوہسپتال میں ابھی دل کی سرجری دوبارہ شروع کر دی گئی ہے اسی طرح دل کی انجیو گرافی کی ویٹنگ سٹ 2021ء تک پہنچ چکی ہے۔ اس حوالے سے بتایا گیا ہے کہ ایسے درجنوں کیسز ہر ماہ سامنے آتے ہیں جن کو دل کے آپریشن کی فوری ضرورت ہوتی ہے اور باری نہ آنے سے وہ اللہ کو پیارے ہو جاتے ہیں دل کے سوراخ میں مبتلا بچے روزانہ اپنے والدین کے ہاتھوں اور آنکھوں کے سامنے تڑپتے ہیں مگر وہ ووٹنگ لسٹ میں ہیں اس پر مشیر صحت خواجہ سلمان رفیق کا کہنا ہے کہ دل کے تمام یونٹوں کو اپ گریڈ کیا جا رہا ہے ڈاکٹرز بھرتی کئے جا رہے ہیں عملہ بھرتی کیا جا رہا ہے پی آئی سی میں 100بیڈز کی نئی ایمرجنسی نے کام شروع کر دیا ہے اسی ووٹنگ لسٹ کو کم سے کم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔