پنجابی زبان کی توہین کر نیوالوں کا گھیراؤ کیا جا ئیگا، فخر زمان

پنجابی زبان کی توہین کر نیوالوں کا گھیراؤ کیا جا ئیگا، فخر زمان

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


لاہور (پ ر) نجی سکول سسٹم کی پنجابی زبان دشمنی ناقابل برداشت ہے۔ پنجاب کے غیرت مند بیٹے اپنی ماں بولی کی توہین کرنے والوں کا گھیراؤ کریں گے۔ پنجاب حکومت نے اگراس سکول کے خلاف کارروائی نہ کی تو احتجاج کا دائرہ کار صوبے بھر میں پھیلا دیا جائے گا ان خیالات کا اظہار گزشتہ روز لاہور پریس کلب میں پریس کانفرنس کے دوران چیئرمین ورلڈ پنجابی کانگریس فخر زمان اور چیئرمین پنجابی میڈیا گروپ مدثر اقبال بٹ نے کیا۔ فخر زمان کا کہنا تھا کہ اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ حکمران، بیورو کریسی، ارباب اقتدار و اختیار، سرمایہ دار اور وڈیرے ملک کی سب سے بڑی زبان اور دنیا کی دسویں بڑی زبان پنجابی کے دشمن ہیں اور نجی تعلیمی ادارہ پنجابی زبان کے دشمنوں کا آلہ کار بنا ہوا ہے۔ جاگ پنجابی جاگ کے نعرے لگا کر حکمرانی کرنے والے آج اپنی ماں بولی سے کنارہ کئے ہوئے ہیں ہم واضح کر دینا چاہتے ہیں کہ چند لوگوں کے اشاروں پر پنجاب صوبے کی سب سے بڑی زبان کے خلاف دشنام طرازی اور اسے بے ہودہ قرار دینا جیسے اقدام اب نہیں چلیں گے، دنیا بھر میں پنجابی زبان کی ترقی اور ترویج پر کام ہو رہا ہے ماسوائے پنجاب کے۔ پاکستان بننے کے بعد کسی حکمران کو توفیق نہیں ہوئی کہ وہ صوفیا کرام، اولیاء کی زبان پنجابی کو ترقی دیتا، حالات یہاں تک آ پہنچے ہیں کہ آج میڈیا مالکان بھی اسے مراثی اور بھانڈ کی زبان بنانے پر تلے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا مالکان کا بھی پنجاب دشمن رویہ برقرار رہا تو ان کا بھی گھیراؤ کریں گے۔ اس موقع پر چیئرمین پنجابی میڈیا گروپ مدثر اقبال بٹ نے کہا کہ پنجابی زبان کو بے ہودہ کہنا انسانی حقوق کی صریحاً خلاف ورزی ہے، آج ملک کی سب سے بڑی زبان کے خلاف سازشیں ہو رہی ہیں ہم سمجھتے ہیں کہ تعلیمی ادارہ ماں بولی کی توہین پر سرعام معافی مانگے۔ انہوں نے کہاتعلیمی ادارے کے خلاف حکومت کو سخت ترین کارروائی کرنی چاہئے، انہوں نے کہا کہ اگراس ادارے نے سات روز کے اندر واضح معافی نہ مانگی تو پھر پنجاب بھر میں دما دم مست قلندر ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ سب سے افسوس ناک بات یہ ہے کہ پنجابی زبان کی توہین پر پنجاب میں میڈیا نے بھی آواز نہیں اٹھائی۔ ان کا کہنا تھا کہ پنجابی زبان دشمنوں کے خلاف جنگ ابھی ختم نہیں ہوئی، ہم اسے نتیجے پر پہنچا کر ہی دم لیں گے۔ اس موقع پر حفیظ شیخ اور کھوج گڑھ کے ڈائریکٹر اقبال قیصر بھی موجود تھے جبکہ معروف پنجابی دانشور اور عالمی شاعر بابا نجمی نے اپنا کلام بھی سنایا۔