فاضل چیف جسٹس کی آوازِ حق!
لاہور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس مسٹر جسٹس منصور علی شاہ نے ایک بار پھر منصفوں کے کردار پر روشنی ڈالی اور جج حضرات سے کہا ہے کہ وہ دیانت داری، حوصلے اور جرأت سے فیصلے کریں، ان کو گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے۔ فاضل چیف جسٹس نے پنجاب جوڈیشل اکیڈیمی کے پہلے کورس کا افتتاح کیا، اس میں چھ سو جج حضرات کو تربیت دی جائے گی۔ چیف جسٹس منصور علی شاہ نے جب سے عہدہ سنبھالا ہے وہ عدلیہ کی اصلاح کے لئے جدوجہد کرتے چلے جا رہے ہیں۔اِس سلسلے میں اُن کو تنقید کا بھی سامنا ہے،جبکہ گاڑی کے دوسرے پہیے وکلاء برادری کے بعض عناصر کی طرف سے رکاوٹیں بھی موجود ہیں۔انہوں نے جج حضرات سے مخاطب ہو کر یہ بھی کہا کہ وہ انصاف کی راہ میں آنے والی رکاوٹوں کی بھی پرواہ نہ کریں اور حوصلے سے کام کریں۔انہوں نے کہا میرے جج کرسئ عدالت میں بیٹھے ہیرو نظر آنا چاہئیں۔فاضل چیف جسٹس کے ارشادات سے سرمو اختلاف نہیں کیا جا سکتااور یہ بھی ایک بدیہی حقیقت ہے کہ آج انصاف کے ایوانوں میں عوام کو انصاف ہی نہیں ملتا اور مختلف نوعیت کی خرابیاں موجود ہیں، جن میں وکلاء کا رویہ اور عدالتی اہلکاروں کی بدعنوانی بھی شامل ہے، جبکہ بعض جج حضرات کے بارے میں بھی شکایات ہیں۔ چیف جسٹس پہلے ہی فرما چکے ہیں کہ وہ جج حضرات کے تحفظ کے لئے حاضر اور آخری حد تک جانے کو تیار ہیں،لیکن کرپشن اور نااہلیت کو برداشت نہیں کریں گے۔محترم چیف جسٹس کے ارادے اور یقین بہت بلند ہے اور ہم بھی ان کی تائید کریں گے کہ اب تک انہوں نے اپنی کارکردگی سے بھی ثابت کیا ہے، ہم اُن کے لئے دُعا گو ہیں۔