کراچی ،پولیس افسران کی ناانصافی کیخلاف سب انسپکٹر کا دھرنا، احتجاج
کراچی(صباح نیوز)کراچی پولیس کے ایک اسسٹنٹ سب انسپکٹر نے ذاتی تنازعہ پر بعض پولیس افسران کی ناانصافی کے خلاف کراچی پریس کلب کے باہر دھرنا دے کر احتجاج کیا تاہم ایڈیشنل آئی جی کراچی ڈاکٹر امیر شیخ نے پہنچ کر دھرنا (بقیہ نمبر48صفحہ12پر )
ختم کرایا اور اسے انصاف دلانے کی یقین دہانی کراتے ہوئے گاڑی میں بٹھا کر ساتھ لے گئے۔ پولیس ٹریننگ سینٹر سعید آباد میں تعینات اے ایس آئی غلام رسول کے مطابق رواں سال 22 اگست کو عید کے روز وہ کراچی کے علاقے سعید آباد یوسف گوٹھ میں عید کی نماز پڑھنے جا رہا تھا کہ بعض ملزمان نے اس پر حملہ کر کے لہولہان کر دیا، وہ حملے میں شدید زخمی ہوا۔اے ایس آئی غلام رسول کے مطابق اس پر حملے میں منشیات فروشوں قبضہ مافیا اور دیگر جرائم پیشہ افراد ملوث تھے جن کے خلاف سعید آباد پولیس نے مقدمہ درج نہیں کیا بلکہ ایف آئی آر توڑ مروڑ کر کاٹی گئی۔غلام رسول نے پولیس کے ایک ڈی ایس پی پر الزام لگایا کہ مقدمہ خراب کرنے اور ملزمان کی سرپرستی میں وہ ملوث تھا، غلام رسول کے مطابق پولیس نے ملزمان کو گرفتار نہیں کیا اور اس پر ملزمان سے صلح کرنے کے لیے دباو ڈالا جاتا رہا۔اے ایس آئی غلام رسول کے مطابق وہ داد رسی کیلئے گیا تو پولیس ٹریننگ سینٹر سعید آباد کے پرنسپل شاد ابن مسیح کے پاس گیا تو انہوں نے تبادلہ کرا کر چلے جانے کا کہا۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے غلام رسول کا کہنا تھا کہ اس نے انصاف کے لیے بہت کوشش کی مگر ناکام رہا مایوس ہوکر احتجاج کے لیے پریس کلب پہنچا ہے۔اس کے احتجاج کی اطلاع ملنے پر ایڈیشنل آئی جی کراچی ڈاکٹر امیر شیخ کراچی پریس کلب پہنچے، ڈاکٹر امیر شیخ نے اے ایس آئی غلام رسول کی پوری بات سنی اور انصاف کی یقین دہانی کراتے ہوئے پولیس افسر کو اپنی گاڑی میں بٹھا کر ساتھ لے گئے۔
دھرنا