امریکہ نے شام سے ایرانی ملیشیا کی بے دخلی کے لئے نیا منصوبہ تیار کر لیا
واشنگٹن (این این آئی)ایک امریکی ٹی وی چینل نے انکشاف کیا ہے کہ امریکی انتظامیہ نے شام سے ایرانی فورسز کے انخلاء کا ایک نیا منصوبہ تیار کیا ہے۔ٹی وی چینل نے پانچ امریکی عہدیداروں کے حوالے سے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ امریکا شام میں براہ راست ایرانی ملیشیا پر حملے نہیں کرے گا۔واشنگٹن کے اس نئے تزویراتی منصوبے کے تحت امریکی فوج شام میں ایرانی ملیشیاؤں سے براہ راست لڑنے سے گریز کی پالیسی پر عمل کرنا چاہتی ہے۔ماہرین قانون کا کہنا ہے کہ امریکا کے لیے شام میں اپنی فوج میں اضافہ کرنا بہت مشکل ہے۔ 2001ء میں امریکی کانگریس نے ایک بل منظور کیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ امریکا بیرون ملک صرف اس تنظیم کے خلاف کارروائی کرنے کا مجاز ہے جو نائن الیون کے حملوں میں ملوث ہو۔منصوبے کے تحت امریکا شام میں دہشت گردی کے خلاف جنگ جاری رکھے گا مگر ایرانی ملیشیا کو شام سینکالنے کے لیے سفارتی اور اقتصادی دباؤ کا حربہ استعمال کرے گا۔امریکی عہدیداروں کا کہنا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ کے شام میں چار اہم اہداف ہیں، جن میں داعش کو نشانہ بنانا،بشار الاسد کو کیمیائی اسلحہ کے حصول اور اس کے استعمال سے روکنا، شام میں سیاسی انتقال اقتدار میں مدد کرنا اور شام میں ایران کے اثرو نفوذ کو کم کرنا ہے۔