کیا واقعی مولانا فضل الرحمان وزیراعظم کو قتل کرانا چاہتے ہیں ؟ حامد میر نے بڑا دعویٰ کردیا
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) سینئر صحافی حامد میر کا کہنا ہے کہ نہ تو مولانا فضل الرحمان وزیر اعظم کو قتل کرانے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں اور نہ ہی عمران خا ن جے یو آئی سربراہ یا ان کے صاحبزادے کو مروانا چاہتے ہیں، یہ ایک غلط فہمی ہے جو ختم نہ ہوئی تو ہمارے اصل دشمن اس کا بہت فائدہ اٹھاسکتے ہیں، مولانا فضل الرحمان نے تو عمران خان کیلئے یہ پیغام بھی دیا کہ انہیں وزیراعظم کو شہادت کا رتبہ دینے میں کوئی دلچسپی نہیں ہے۔
اپنے کالم میں حامد میر نے لکھا ” وزیر اعظم عمران خان کو کافی دن پہلے یہ بتایا گیا تھا کہ مولانا فضل الرحمان انہیں قتل کرانا چاہتے ہیں۔ دوسری طرف مولانا صاحب اور ان کے صاحبزادے اسعد محمود کو بھی خبردار کیا گیا ہے کہ ان کی زندگیوں کو خطرہ ہے۔ نہ عمران خان موت سے ڈرنے والے ہیں نہ مولانا فضل الرحمان کسی خوف کا شکار ہیں بلکہ مولانا صاحب کے لب و لہجے میں تلخی غیر معمولی حد تک بڑھ چکی ہے جو بھی انہیں اعتدال کا مشورہ دیتا ہے مولانا اسے کہتے ہیں عزت اور ذلت، زندگی اور موت سب اللہ کے ہاتھ میں ہے ان سے کہہ دو جو کرنا ہے کرلیں۔ چند دن پہلے مولانا صاحب نے مجھے کہا کہ میں تو خود کئی خودکش حملوں کا سامنا کرچکا ہوں میں کسی مخالف کو قتل کرانے کا سوچ بھی نہیں سکتا، پھر کہا اگر عمران خان سے ملاقات ہو تو میرا پیغام دے دینا کہ مجھے آپ کو شہادت کا رتبہ دینے میں کوئی دلچسپی نہیں۔ بھلا ہو اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کا جنہوں نے مولانا فضل الرحمان اور وزیر اعظم عمران خان میں غلط فہمیاں ختم کرنے کی ٹھان لی ہے اور وہ بہت جلد مولانا سے ملاقات کریں گے۔ عمران خان اور مولانا فضل الرحمان میں سیاسی اختلاف کے خاتمے کا فی الحال کوئی امکان نہیں لیکن دونوں میں یہ غلط فہمی ختم ہونی چاہئے کہ ان میں سے کوئی ایک دوسرے کی جان لینا چاہتا ہے کیونکہ ایسی غلط فہمیوں کا ہمارے اصل دشمن بہت فائدہ اٹھا سکتے ہیں“۔