موجودہ حکومت کیخلاف عوامی نفرت کا لاوا اُ بل چکا ہے، اکرم خان درانی
بنوں ( بیورورپورٹ)سابق وزیر اعلیٰ اور صوبائی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر محمد اکرم خان درانی نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت کے خلاف عوامی نفرت کا لاوا ابل چکا ہے اور یہ سال حکومت کا آخری سال ثابت ہوگا،حکومت انصار الاسلام سے خوفزدہ ہے اور یہ تنظیم رجسٹرڈ تنظیم ہے،نااہل وزیر اعظم کے استعفے سے پیچھے نہیں ہٹیں گے کہ موجودہ حکومت کے تمام تر وعدے جھوٹ ہیں عالمی کام نہیں کیا ہے صرف عوام کو دھوکہ دے رہی ہے مفت میں گھر اورکروڑوں نوکریاں دینے کے اعلانات فریب نکلے ہیں اُنہوں نے کہاکہ اگر کسی نے آزادی ملین مارچ کو بری نظر سے دیکھا تو ان کی آنکھیں نکال دیں گے ملک میں اتنی مہنگائی ہے کہ عوام فاقے کشی پر مجبور ہوچکے ہیں مہنگائی کی وجہ سے کمپنیاں بند ہوچکی ہیں تمام اپوزیشن جماعتیں ایک پیج پر ہیں اُنہوں نے کہاکہ ڈانڈا بردار محب وطن ہیں ان کی رجسٹریشن جے یو آئی کے پاس پڑی ہے جے یو آئی کے ڈنڈا بردار سے حکومت نہ ڈرے موجودہ حکومت سے تاجر,ڈاکٹرز,واپڈا اور دیگر برادری نالاں ہیں اور سراپا احتجاج ہے جے یو آئی کو اپوزیشن جماعتوں کی حمایت حاصل ہے ہم ملک میں نئے انتخابات کرانا چاہتے ہیں آزادی مارچ میں رکاوٹ ڈالنے کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے جمہوریت اور میڈیا آزاد نہیں آج مولانا فضل الرحمن کا بیان آن ایئر نہیں کیا جاتا مجھ پر کرپشن ثابت ہوجائے تو میں سیاست چھوڑ دوں گا غریب نوجوانوں کو ملازمتیں اور مساجد کیلئے زمین دینے پر اگر فتار بھی ہوا تو گرفتاری پر فخر محسوس کروں گا،نیب سے ڈرنے والا نہیں عمران خان کا گھر جانا اٹل ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے منڈان پارک بنوں میں تنظیمی اجلاس سے خطاب اور پارٹی رہنماؤں سے الگ الگ ملاقات کے دوران کیا کرتے ہوئے کیا اجلاس سے ضلعی امیر قاری محمد عبداللہ،جنرل سیکرٹری حاجی محمد نیاز خان،سیکرٹری اطلاعات ونشریات مولانا اعزاز اللہ حقانی،سابق ایم پی اے ملک ریاض خان،سابق تحصیل ناظم انجینئر ملک احسان اللہ خان،ضلعی سالار اعلیٰ قاری مستقیم شاہ،حافظ سیف الدین،ملک مقبول خان،ولی آیاز ایڈوکیٹ،ملک مقبول زمان اعوان ملک نعیم خان میتاخیل اور سابق تحصیل کونسلر جنان وزیر سمیت دیگر رہنماؤں نے بھی خطاب کیا۔اپنے خطاب میں اکرم خان درانی نے مذید کہا کہ وزیر اعلیٰ محمود خان کی طرف سے دھمکی ملنے کے بعد اسمبلی فلور پر جواب دے چکا ہوں کہ اگر انہوں نے میرے ایک کارکن کو بھی میلی آنکھ سے دیکھا تو وزیر اعلیٰ کو اپنے گھر میں بند کردوں گا آزادی مارچ کو روکنے کی تمام تر کوششیں ناکام بنادیں گے اور اسلام آباد ہر صورت جاکر دکھائیں گے آزادی ملین ماچ عوام کی آواز ہے جسمیں سیاسی ومذہبی جماعتوں سمیت ہر طبقہ سے تعلق رکھنے والے عوام،تاجر اور سرکاری ملازمین بھی شرکت کریں گے کیونکہ یوٹرن ماسٹر عمران خان سے ہر کوئی بد ظن ہے اور عوام اس کٹھ پتلی وزیر اعظم اور جعلی حکومت سے نجات چاہتے ہیں انہوں نے کہا کہ عمران خان کی حکومت کو مذید وقت دینا ملک کیلئے نقصان دہ ہوگا اسلئے تمام اپوزیشن جماعتیں فیصل کن تحریک چلانے کا فیصلہ کرچکی ہے اور ہر صورت موجود حکومت کو گھر بھیج کر ہی دم لیں گے۔نے کہا کہ حکومت آج جمعیت کے انصار الاسلام کے امن فورس سے خوفزدہ ہیں جس کی نگرانی میں ہمارے پندرہ ملین مارچ پُرامن انداز سے ہوئے الیکشن کمیشن میں جمعیت علماء اسلام کی رجسٹریشن میں انصار الاسلام کی شق موجود ہے جس کی باقاعدہ رجسٹریشن ہوئی ہے اس خاکی وردی، ٹوپی اور ڈانڈے سے نہ ڈریں ہمارے ساتھ ایسے لوگ ہیں جو مکھیوں کی طرح پہنچ جاتے ہیں اُنہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت دھاندلی کی پیداوار ہے ہمارا روز اول سے یہی موقف ہے اور آل پارٹیز کانفرنس میں مولانا فضل الرحمن نے مستعفی ہونے کی بات کی اور جب یہ نہ ہوا تو پھر حلف نہ لینے کی بات کی مگر ہماری بات نہیں مانی گئی جس کا خمیازہ ملک کی معیشت کی تباہی، مہنگائی، بے روزگاری کی صورت میں بھگت رہے ہیں ملک بھر میں کارخانے بند ہورہے ہیں اور عوام کی نظریں مولانا فضل الرحمن پر لگی ہوئی ہیں۔