ملک میں شیعہ سنی فسادات کرانے کی بڑی سازش پکڑی گئی ،سیکیورٹی اداروں نےرانا ثنا اللہ کے فرنٹ مین سمیت3افراد کا سراغ لگا لیا
لاہور(خالد شہزاد فاروقی)ملک میں شیعہ سنی فسادات کرانے کی بڑی سازش پکڑی گئی ،شیعہ علما کونسل کے لیٹر پیڈ پر معروف دینی جماعت پاکستان علما کونسل کے خلاف من گھڑت اور بے بنیاد الزامات عائد کر کے سیکیورٹی اور انتظامی اداروں کو خطوط لکھنے والے افراد کا سراغ لگا لیا گیا ،سیکیورٹی فورسز نے سازش کرنے والے تین افراد کے خلاف گھیرا تنگ کرتے ہوئے ثبوت اکٹھے کر لئے ،سازش کرنے والوں میں ایک سابق وزیر قانون رانا ثنا اللہ کا فرنٹ مین اور محکمہ اوقاف کا سابق کوآرڈی نیٹر بھی شامل ،کسی وقت بھی گرفتاری متوقع ،شیعہ علما کونسل نے حکومت اور سیکیورٹی اداروں سے اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی جماعت کا جعلی لیٹر پیڈ بنانے اور ملک میں منافرت پھیلاکرفسادات کرنےوالےعناصرکوبےنقاب کرتےہوئےسخت ترین سزا دی جائے ۔
تفصیلات کے مطابق چند شرپسند عناصر نے ملک میں فرقہ وارانہ فسادات بھڑکانے کے لئے ایک سازش کے تحت متحدہ علما بورڈ پنجاب کے چیئرمین علامہ حافظ طاہر محمود اشرفی اور ان کی جماعت پاکستان علما کونسل کے خلاف گذشتہ کچھ عرصہ سے سیکیورٹی اداروں اور انتظامیہ کو مختلف ناموں اور دینی جماعتوں کے جعلی لیٹر پیڈز پر خطوط لکھ کے بے بنیاد ،من گھڑت اور جھوٹے الزامات کا سلسلہ شروع کر رکھا تھا جسے سیکیورٹی اداروں نے ناکام بناتے ہوئے ملک میں فرقہ وارانہ فسادات کرانے کی بڑی کوشش ناکام بنا دی ہے ۔ذرائع کے مطابق چند روز قبل اہل تشیع مکتبہ فکر کی معروف تنظیم شیعہ علما کونسل کے جعلی لیٹر پیڈ پر سیکیورٹی اداروں اور حکومتی ذمہ داران کو علامہ حافظ طاہر محمود اشرفی اور ان کی جماعت پاکستان علما کونسل کے خلاف ایک ہی طرح کے بے بنیاد،جھوٹے اور من گھڑت الزامات پر مبنی خطوط بھیجنےکا سلسلہ شروع کیا گیا جس پر سیکیورٹی اداروں نے مشکوک خطوط کی چھان پھٹک کی تو انکشاف ہوا کہ شیعہ علما کونسل کی جانب سے ایسا کوئی ایک خط بھی تحریر نہیں کیا گیا ،جس پر معاملے کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے سیکیورٹی اداروں نے اپنی تفتیش کا دائرہ بڑھا دیا ۔سیکیورٹی ذرائع کے مطابق اس سازش میں ملوث تین افراد کا سراغ لگا لیا گیا ہے جن کا تعلق فیصل آباد سےہے جبکہ سازش میں ملوث ایک شخص مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیر قانون رانا ثنا اللہ کا فرنٹ مین اور محکمہ اوقاف کا سابق کو آر ڈی نیٹر ہے ،سیکیورٹی اداروں نے جس ڈاک خانے سے سیکیورٹی اور حکومتی اداروں کو خطوط بھیجے گئے ہیں اس کا سراغ لگاتے ہوئے ریکارڈ قبضے میں لے لیا ہےجبکہ سی سی ٹی وی فوٹیج بھی حاصل کر لی ہے ۔سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ ملک میں فرقہ وارانہ منافرت پھیلانے والے افراد کے خلاف گھیرا مزید تنگ کیا جا رہا ہے اور آنے والے تین سے چار روز تک سازش میں ملوث افراد کے خلاف مقدمہ درج کرتے ہوئے گرفتاریاں بھی کی جائیں گی۔
دوسری طرف شیعہ علما کونسل کے سیکرٹری جنرل علامہ عارف واحدی نے ’’ڈیلی پاکستان آن لائن ‘‘ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہماری جماعت کے نام پرسیکیورٹی اور حکومتی ادراوں کو بھیجا جانے والا خط مکمل طور پر جعلی ہے جبکہ شیعہ علما کونسل کے ملک بھر کے کسی دفاتر میں بھی اس نام کا کوئی شخص موجود نہیں ہے،اس خط کا مقصد ملک میں مذہبی منافرت اور فرقہ وارانہ فسادات کروانا ہیں،ہماری جماعت علامہ طاہر محمود اشرفی اور ان کی تنظیم کا بے حد احترام کرتی ہے اور ہمارے آپسی تعلقات بھی انتہائی مضبوط ہیں۔علامہ عارف واحدی کا کہنا تھا کہ ہماری جماعت کا یہ طریقہ کار ہی نہیں ہے کہ اس طرح کے خطوط اس انداز میں اداروں کو ارسال کریں،ہماری حکومت اور سیکیورٹی اداروں سےاپیل ہےکہ وہ جعلی خطوط لکھ کرملک میں فسادات کی منصوبہ بندی کرنےوالے ایسے شر پسند عناصر کو بے نقاب کرے اور انہیں کڑی سے کڑی سزا دی جائے تاکہ دوبارہ کسی کو ملک میں مذہبی منافرت پھیلانے کی جرأت نہ ہو سکے ۔انہوں نے کہا کہ شیعہ علما کونسل کا نمائندہ وفد جلد ہی وزیر اعلیٰ پنجاب ،چیف سیکرٹری اور سیکیورٹی اداروں کے ذمہ داران سے مل کر حقائق سامنے رکھے گا ۔
ان خطوط کےحوالے سے جب پاکستان علما کونسل کے چیئرمین علامہ طاہر محمود اشرفی سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے مسکراتے ہوئے کہا کہ سب کو علم ہے کہ ہماری جماعت ملک میں فرقہ وارانہ منافرت اور پر تشدد واقعات کی روک تھام کے لئے کتنا موثر کردار ادا کر رہی ہے؟فرقہ وارانہ منافرت کے خاتمے میں ہمارا کردار روز روشن کی طرح عیاں ہے،پاکستان ہی نہیں مسلم اُمہ کی یکجہتی اوروحدت کےلئےعالمی سطح پرپاکستان علما کونسل کی خدمات کا اعتراف کیا گیا ہے جو ہمارے مخالفین کو ایک آنکھ نہیں بھا رہا،ایسی من گھڑت اور جھوٹی کہانیاں گھڑنے والے شرپسندعناصرکسی صورت اپنےمذموم عزائم میں کامیاب نہیں ہو سکتے ،اس جعلی خط کے منظر عام پر آنے کے بعد سیکیورٹی اداروں کی ذمہ داری ہے کہ وہ شرپسند عناصر کو بے نقاب کرتے ہوئے کیفر کردار تک پہنچائے۔