چین کیلئے خطرے کی گھنٹی ، امریکہ نے تائیوان کو خطرناک ہتھیار دے دیے
واشنگٹن (ڈیلی پاکستان آن لائن) امریکہ کی جانب سے تائیوان کو ایک ارب 80 کروڑ ڈالر کے ہتھیاروں کی فروخت کی منظوری دے دی گئی ہے۔ ان ہتھیاروں میں میزائل، آرٹلری اور سینسرز شامل ہیں۔ خیال رہے کہ تائیوان خود مختار جزیرہ ہے جس پر چین اپنا حق جتاتا ہے اور اس معاملے میں امریکہ کی مداخلت کو قبول نہیں کرتا۔
امریکی پینٹاگون کی جانب سے بدھ کے روز جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ تائیوان کو 11 ٹرک بیسڈ راکٹ لانچرز دیے جائیں گے، یہ لاک ہیڈ مارٹن کے بنائے ہوئے ہیں اور انہیں ہائی موبیلٹی آرٹلری راکٹ سسٹم کہا جاتا ہے جس کی قیمت 436.1 ملین ڈالر ہوگی۔
علاوہ ازیں تائیوان کو 135 اے جی ایم 84 ایچ سٹینڈ آف لینڈ اٹیک میزائل فراہم کیے جائیں گے۔ تائیوان کو فروخت کیے جانے والے ہتھیاروں میں 6 ایم ایس 110 سینسر بھی شامل ہیں۔
تائیوان کو ہتھیاروں کی فراہمی کا امریکی کانگریس نے نوٹس جاری کردیا ہے جس کے مطابق جنرل اٹامکس کے بنائے ہوئے ڈرون، بوئنگ کے اینٹی شپ میزائلز بھی تائیوان کو دیے جائیں گے۔
تائیوان کے وزیر دفاع یین ڈے فا کا کہنا ہے کہ ہتھیاروں کی خریداری کا مقصد چین کے ساتھ ہتھیاروں کی دوڑ لگانا نہیں بلکہ اپنا دفاع مضبوط کرنا ہے۔ ان نئے ہتھیاروں کی بدولت تائیوان کو دشمنوں اور نئی صورتحال سے نمٹنے میں مدد ملے گی۔