ایران کیلئے جاسوسی پر فوجی اہلکار سمیت 7 اسرائیلی شہری گرفتار

Oct 22, 2024 | 04:35 PM

تل ابیب(ڈیلی پاکستان آن لائن ) نیتن یاہو حکومت نے ایران کو اسرائیل کے فوجی اڈوں سے متعلق اہم اور حساس معلومات فراہم کرنے کے الزام میں 7 یہودی باشندوں کو گرفتار کرلیا۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق گرفتار کئے گئے ساتوں اسرائیلی شہریوں کا تعلق حیفہ سے ہے اور ان میں ایک فوجی اور 2 نابالغ بچے بھی ہیں۔
گرفتار ہونے والوں نے ایران کے لئے سینکڑوں کام انجام دیے تھے۔ جن پر تل ابیب میں کریا ڈیفنس ہیڈکوارٹر، نیواتیم اور رامات ڈیوڈ ایئر بیس کے ساتھ ساتھ آئرن ڈوم بیٹری سائٹس سمیت فوجی اڈوں اور سہولیات کی تصاویر اور معلومات جمع کرنے کا الزام ہے۔
ان افراد سے حاصل معلومات کی بنیاد پر ہی نیواتیم ملٹری بیس کو اس سال ایرانی فوج نے دو بار میزائل حملوں میں نشانہ بنایا تھا اور حزب اللہ کی جانب سے رامات ڈیوڈ کو بھی نشانہ بنایا گیا تھا۔
مشتبہ افراد پر یہ بھی الزام ہے کہ انہوں نے اپنے ہینڈلرز سے سٹریٹجک مقامات کے نقشے حاصل کئے جن میں گولانی بیس بھی شامل ہے جو اس ماہ کے شروع میں ایک مہلک ڈرون حملے میں تباہ ہو گیا تھا۔
تفتیش کے دوران ان مشتبہ افراد نے اعتراف کیا کہ وہ دو سال سے ایرانی انٹیلی جنس ایجنسیوں کے لئے مختلف کام انجام دیتے رہے ہیں اور وہ ایرانی ایجنٹوں کے ساتھ مسلسل رابطے میں تھے۔
تفتیش کاروں کا کہنا ہے کہ ان کی کارروائیوں کے بدلے میں ایران کی جانب سے ان افراد کو کرپٹو کرنسی اور لاکھوں ڈالرادا کئے گئے۔

مزیدخبریں