غیرروایتی گورنر....!
”عوامی فلاح اور تھانہ کلچر کے خاتمے کے لئے نیا جوش وجذبہ لے کر میدان عمل میں اترا ہوں، شرح خواندگی کو 100فیصد تک لانا میرا دیرینہ خواب ہے جس کی تعبیر کے لئے ہمہ وقت دامے، درمے، سخنے سرگرم عمل ہوں“ یہ الفاظ ادا کرتے وقت پنجاب کے منفرد، اچھوتے، پرعزم اور غیر روایتی گورنر چودھری محمد سرور کے چہرے پر پُرعزم، تمکنت اور پختہ ارادوں کی چمک تھی، ان کی آواز ان کے دل سے نکلی بات کی بھرپور تائید کر رہی تھی اور سامعین یہ سوچ رہے تھے کہ یہ کیسا گورنر ہے، جو گورنر ہاﺅس میں بیٹھ کر بھی ”سیاست“ نہیں کرتا؟
چودھری سرور یوں تو شروع ہی سے نہایت ملنسار‘ خوش اخلاق، خصوصاً میڈیا سے روابط میں ممتاز رہے ہیں تاہم ہمارے ساتھ ان کی بہت پرانی یادِ اللہ ہے وہ ہمارے محترم، مہربان اور دل سے پیار کرنے والے ”ایور ینگ مین“ ہیں‘ ان کی سدابہار جوانی ان کی سماجی تڑپ، فلاحی لگن اور اپنی دھرتی ماں کے لئے کچھ کرنے کی دھن کی بدولت اور ان کے آہنی عزائم کی رہین منت ہے۔ وہ جتنا عرصہ فرنگی دیس میں گزار آئے وہ بھی بہت شاندار اور اس لحاظ سے قابل تحسین رہا ہے کہ چودھری سرور نے اپنی محنت، جاں فشانی اور مثبت کردار و عمل سے فرنگی دیس میں اپنی دھرتی ماں اور پاکستانی قوم کی عزت و توقیر میں کسی بھی لحاظ سے کوئی کمی نہیں آنے دی، بلکہ اسے بڑھایا۔ اپنے ہم وطنوں کی خاطر داری اور ہرممکن تعاون سے لے کر اہل انگلستان میں مقبولیت حاصل کرنے تک ان کا برطانیہ میں گزرا ہر لمحہ، ہر پل قابل قدر رہا۔ وہ پہلے پاکستانی ہی نہیں، بلکہ پہلے ایشیائی تھے جو برطانوی پارلیمنٹ کے ممبر منتخب ہوئے‘ ان کی مقبولیت اور خدمات کا اس سے بہتر اعتراف اور کیا ہو گا کہ ان کے حلقہ انتخاب سے اب ان کے صاحبزادے برطانوی پارلیمنٹ کے منتخب ممبر ہیں۔
پاکستان خصوصاًپنجاب سے جب بھی شاعروں، ادیبوں،لکھاریوں، صحافیوں، اہل دانش کا کوئی وفد برطانیہ جاتا تو چودھری سرور کی میزبانی شیڈول میں لازم ہوتی، شیڈول میں پہلے سے اگر اس کا اہتمام موجود نہ ہوتا تو چودھری سرور اپنے پیار، محبت اور خلوص کی بدولت اسے شیڈول میں شامل کرا لیتے، ہماری ان سے کئی ملاقاتیں رہیں، ہر ملاقات کا احوال قابل ذکر اور قابل قدر رہا۔ ان کا اپنے دیس اور اپنے لوگوں کے لئے ہر وقت سوچنا، فلاحی منصوبے بنانا، ان پر ذاتی سرمایہ صرف کرنا اور فلاح عامہ چودھری سرور کے معمول کا حصہ رہا۔ اب بھی وہ اپنی دھرتی، اپنے لوگوں خصوصا آنے والی نسلوں کے لئے بہت کچھ کرنا چاہتے ہیں اور اسی تڑپ نے انہیں فیملی سمیت برطانیہ کی شہریت سے دستبرداری پر مجبور کر دیا۔
جمعرات19ستمبر کی صبح جب مجھے یہ اطلاع ملی کہ چودھری سرور نے انٹرنیشنل پولیٹیکل فورم کے وفد کی تقریب پذیرائی اور ان کے اعزاز میں دیئے گئے ظہرانے میں شرکت کے لئے مدعو کیا ہے تو مجھے اپنی دیگر مصروفیات ترک کرنا پڑیں۔ اس تقریب میں گورنر ہاﺅس کے روایتی انتظام و انصرام سے بڑھ کر چودھری سرور کے ذاتی حسن اسلوب نے سبھی کو بے حدمتاثر کیا- مجھے ان کی یہ بات بھی بے حد بھلی اور قابل تقلید لگی کہ وہ تصنع سے عاری ہو کر آج بھی ہر پنجابی کے ساتھ ماں بولی میں بے تکلفانہ گپ شپ کرتے ہیں،اس میں وہ اکثرو بیشتر حفظ مراتب بھی بالائے طاق رکھ دیتے ہیں۔ خود چل کر مہمانوں کا سواگت کرنا، ہر ایک کے پاس جا کر اس کی خیریت دریافت کرنا، فلاحی منصوبوں کے لئے ان کی رائے جاننا یہ سب باتیں بہت بھلی اور احسن ہیں‘ سوہنا رب چودھری سرور کو چشم بد سے بچائے رکھے اور انہیں اپنے پیارے پاکستان اور یہاں بسنے والی مخلوق کے لئے کچھ ایسا کرنے میں کامیابی عطا کرے کہ آنے والی نسلیں بھی ان پر نازاں رہیں-
انٹرنیشنل پولیٹیکل فورم یوکے کے وفد سے ملاقات اور گفتگو بہت اچھی رہی۔ خالد لطیف بلوچ سنٹرل صدر یوکے جو کہ عرصہ دراز سے چودھری محمد سرور کی سرپرستی میں تارکین وطن کے لئے اپنا تن من دھن وقف کر چکے ہیں کی پاکستان خصوصی آمد پر گورنر پنجاب نے ان کے اور ان کے ساتھیوں بلال حسین،شجاع الدین، رضوان اسلم بٹ‘ ضیاءبلوچ‘ سیف الاسلام سیفی‘ شیخ محمد جاوید اور راقم الحروف کے اعزاز میں جس خوبصورت ظہرانہ کا اہتمام کیا اس کی مٹھاس ایک طویل عرصہ تک موجود رہے گی۔
میرپور کے سینئر قانون دانوں سے بھی بہت اچھی ملاقات رہی، ان میں سابق وائس چیئرمین آزاد جموں و کشمیر بار کونسل چودھری اشفاق احمد، چودھری اختر، سابق ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل آزادکشمیر سردار محمد رازق خان، سیکرٹری لائبریری سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن، آزاد کشمیر سلطان انوارالثقلین،چودھری خالد محمود اشرف، سردار فضل رازق، چودھری اکمل سیف چٹھہ اور بہت سے دوسرے محترمین شامل تھے، گورنر پنجاب نے اپنے خطاب میں تحریک بحالی عدلیہ میں آزاد کشمیر کے وکلاءکے کردار کو بہت سراہا۔ انہوں نے کشمیریوں کے حق خود ارادیت کی بھرپور تائید کرتے ہوئے اسے مسئلہ کشمیر کے حل کی ضمانت قرار دیا اور کہا کہ پاکستان مظلوم کشمیریوں کی سیاسی، سفارتی، اخلاقی امداد جاری رکھے ہوئے ہے-
چودھری سرور ہر وقت متحرک و فعال رہنے والی انمول شخصیت ہیں، اسی روز انہوں نے متعدد وفود سے ملاقاتیں کیں جن میں کسان بورڈ اور پاکپتن، علی پور چٹھہ سے آنے والے مشائخ کے وفود بھی شامل تھے۔ علاوہ ازیں اِسی روز انہوں نے بطور مہمان خصوصی معروف دانشور ڈاکٹر امجد ثاقب کی کتاب کی تقریب رونمائی میں بھی شرکت کی۔ اہل پنجاب کے لئے چودھری سرور جیسی شخصیت کا گورنر پنجاب بننا خوش بختی کی علامت ہے ہمیں یقین ہے کہ وہ اپنے سماج اور آنے والی نسلوں کے لئے قابل فخر خدمات کا اثاثہ اور انمٹ نقوش ثبت کر جائیں گے۔ ٭