امریکہ نے کینیڈا ،برطانیہ اور ایران سے مل کر پاکستان میں انتشار کی سازش کی ،اسلم بیگ

امریکہ نے کینیڈا ،برطانیہ اور ایران سے مل کر پاکستان میں انتشار کی سازش کی ...
 امریکہ نے کینیڈا ،برطانیہ اور ایران سے مل کر پاکستان میں انتشار کی سازش کی ،اسلم بیگ
کیپشن: 1

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد(مانٹیرنگ ڈیسک + اے این این )سابق آرمی چیف جنرل(ر)مرزا اسلم بیگ نے انکشاف کیا ہے کہ امریکہ نے کینیڈا،برطانیہ اورایران کے ساتھ مل کر پاکستان میں انتشار کی سازش کی جسے آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے بروقت فیصلہ کر کے ناکام بنا دیا ہے،ہمارے لوگ طاہر القادری کو لے کر قم گئے جہاں سینئرآیت اللہ سے ملاقات کرائی،ان لوگوں کی عیسائی پوپ سے بھی ملاقات کرائی گئی،عسکری قیادت ساری سازش سے آگاہ تھی،اسی لئے جنرل راحیل نے اچھا فیصلہ کیا ہے۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ امریکہ نے کینیڈا ، برطانیہ اور ایران کے ساتھ ملکر پاکستان میں انتشار پھیلانے کی سازش کی ، امریکہ عمران خان اور طاہر القادری کی سازش آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے ناکام بنائی ، عسکری قیادت کو ان تمام سازشوں کا علم تھا اور سازش کرنیوالے چاہتے تھے کہ فوج آئے اور اقتدار سنبھالے ، جنرل راحیل شریف فیصلہ کرنے میں دیر کرتے تو پاکستان کا بڑا نقصان ہوجاتا ہے ۔انہوں نے کہاکہ ہمارے ہی لوگ طاہر القادری کو ایران کے شہر قم لے کر گئے اور آیت اللہ سے ملاقات کرائی گئی اور یہی لوگ ویٹی کن سٹی میں بھی لے کر گئے جہاں پوپ سے ملاقات کرائی اور انہیں پورے یورپ کے ممالک میں گھمایا گیا ۔ہماری عسکری قیادت کو ان تمام سازشوں کا علم تھا ، اس وجہ سے ہماری عسکری قیادت نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ دشمن چاہتا ہے کہ فوج ٹیک اوور کرے لیکن فوج کہہ رہی تھی کہ معاملات سیاستدان خود طے کریں ، اقتدار بڑی بری بلا ہے جس کے لئے بیٹا باپ کو قتل کردیتا ہے ، جنرل راحیل شریف نے ٹھیک وقت پر فیصلہ کیا ہے اگر جنرل راحیل شریف فیصلے کرنے میں دیر کرتے تو پاکستان کا بڑا نقصان ہو جاتا۔ کیونکہ یہ بہت اہم فیصلہ تھا۔مرزا اسلم بیگ نے کہاکہ سابق صدر آصف علی زرداری اقتدار میں آئے تو انہوں نے پہلے ہی دن اسمبلی کے اندر کہاکہ آئی ایس آئی کو وزارت داخلہ کے ماتحت کردیا جائے لیکن یہ کیسے ممکن تھا اور یہ اصولاً غلط تھا ، وہیں سے ری ایکشن شروع ہوا ، ایسے فیصلے کرنے سے پہلے سیاستدانوں کو سوچنا چاہیے ،انہوں نے کہاکہ فوج کی کبھی خواہش نہیں رہی کہ وہ خارجہ پالیسی بنائے ۔انہوں نے کہاکہ جو لوگ عمران اور قادری کے ساتھ ہیں وہ 2002ء میں پرویز مشرف کے ساتھ تھے ۔اکثر ریٹائرڈ افسران دس سال تک پرویزمشرف کے ساتھ رہے ،پرویز مشرف کی سوچ پاکستان میں آزاد خیال حکومت کا قیام تھا اور سیاستدان ریٹائرڈ افسران کیساتھ ملکر تبدیلی لانا چاہتے ہیں ، عمران اور قادری کے مطالبات آئین و قانون کے منافی ہیں ۔انہوں نے کہاکہ ماضی میں معمولی سے بہانے پر بھی فوج اقتدار میں آجاتی تھی ۔

مزید :

صفحہ اول -