حقوق اہلسنت میں شامل 20تنظیموں کا اجلاس،پشاور حملے کی مذمت
لاہور(نمائندہ خصوصی )حقوق اہلسنت محاذ میں شامل اہلسنت کی 20 تنظیموں کا نمائندہ اجلاس جامعہ حزب الاحناف 11 ۔ داتا دربار روڈ لاہور میں ہوا۔ اجلاس کے بعد مشترکہ اعلامیہ جاری کرتے ہوئے پشاور ایئربیس پر دہشت گردی کے بذدلانہ حملے کی مذمت کی جبکہ دہشت گردوں کا حملہ ناکام بنانے پر سکیورٹی فورسز کو زبردست خراج تحسین پیش کیا گیا اور شہداء کے لئے خصوصی دعا کی گئی۔ اعلامیہ میں کہا گیا کہ ملک کو دہشت گردی سے پاک کرنے کے لئے شروع کی گئی اس جنگ میں پاک فوج کے جوانوں اور افسرا ن نے بڑے پیمانے پر اپنی جانوں کانذرانہ پیش کیا۔ کرائے کے قاتل ایک منظم سازش کے تحت پاک فضائیہ کے اڈوں اور حساس اداروں کے جوانوں کو نشانہ بنارہے ہیں ڈالروں کی چمک نے کرائے کے قاتلوں کو گمراہ کر دیا ہے۔ ڈالر لے کر قتل وغارت کرکے اسلام اور پاکستان کو بدنام کرنے والے کرائے کے قاتل اور ان کے سہولت کار کسی بھی رعایت کے مستحق نہیں۔ اعلامیہ میں کہا گیا کہ دنیا بھر میں اس وقت سب سے زیادہ دہشت گردی اسلامی ممالک میں ہورہی ہے اس کے باوجود مسلم حکمران اکٹھے نہیں ہورہے جبکہ دنیا بھر کی اسلام دشمن قوتیں مسلمانوں کے خلاف اکٹھی ہوچکی ہیں۔ وزیر اعظم اور آرمی چیف دنیا بھر کے مسلمان حکمرانوں کا سربراہی اجلاس فوراً پاکستان میں طلب کریں۔ اجلاس میں ضرب عضب آپریشن، نیشنل ایکشن پلان، تحفظ پاکستان ایکٹ کی بھرپور حمایت کی گئی اور دہشت گردی کے خاتمے کے لئے ضرب عضب آپریشن کا دائرہ کار پورے ملک میں وسیع کیا جائے۔ اجلاس میں اعلامیے کے ذریعے مطالبہ کیا گیا کہ ملک بھر کی مساجد، مدارس، سکولوں، کالجوں اور یونیورسٹیوں میں پڑھنے اور پڑھانے والوں کے سرکاری طور پر مکمل کوائف جمع کئے جائیں۔ امن کمیٹیوں سے کالعدم تنظیموں کے لوگوں کو نکالا جائے۔ حساس اداروں کی وردیاں تیار کروانے کیلئے ٹھوس حکمت عملی تیار کی جائے۔ اجلاس میں پیر سید شاہد حسین گردیزی، پیر سید مختار اشرف رضوی، صاحبزادہ احمد شکیل صدیقی، مفتی غلام حسن، قاری ملازم حسین، حاجی حمید فاضل چشتی، مفتی محبت علی رضوی، سید اقبال حسین شاہ، علامہ محمد آصف عطاری، مولانا محمد ندیم نقشبندی، مولانا محمد بشیر چشتی، مولانا محمد ارشد نورانی، پیر محمد حسین مجددی، مولانا دین محمد، مولانا اسرار نورانی، مولانا احمد یار نقشبندی، مولانا محمد طفیل برکاتی، مولانا محمد نذیر احمد نقشبندی، مولانا پیر گلزار علوی، مولانا محمد علی نورانی، مولانا محمد ارشد صدیدی اور دیگرنے شرکت کی۔