یمن ،ری پبلیکن گارڈز کا حوثیوں کے احکامات ماننے سے انکار، باہمی لڑائی میں 10 ہلاک ،متعدد زخمی

یمن ،ری پبلیکن گارڈز کا حوثیوں کے احکامات ماننے سے انکار، باہمی لڑائی میں 10 ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

صنعاء(آن لائن) یمن میں ایران نواز شیعہ حوثی باغیوں اور ری پبلیکن گارڈز کے اہلکاروں کے درمیان تصادم کی اطلاعات ہیں۔ العربیہ کو صنعاء سے اپنے ذریعے سے اطلاع ملی ہے کہ سابق منحرف صدرعلی عبداللہ_صالح کے وفادار ری پبلیکن گارڈز اور حوثیوں کے درمیان تصادم اس وقت ہوا جب حوثیوں نے ری پبلیکن گارڈز کے فوجیوں کو مآرب اور صعدہ گورنریوں کے محاذوں پر پہنچنے کا حکم صادر کیا۔ اس پر ری پبلیکن گارڈز کے اہلکاروں نے حکم کی تعمیل سے انکار کر دیا تو حوثی باغیوں نے ان سے اسلحہ چھیننے کی کوشش کی۔ اس چھینا جھپٹی میں کم سے کم 10 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے ہیں۔العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق صنعاء میں ری پبلیکن گارڈز اور حوثی ملیشیا کے درمیان اختلافات اور تصادم کا یہ پہلا واقعہ نہیں ہے بلکہ پچھلے چند ماہ سے جاری لڑائی کے دوران ایسے کئی واقعات رو نما ہوچکے ہیں جن میں ری پبلیکن گارڈز نے حوثیوں کے احکامات سے روگرادنی کرتے ہوئے دوسرے شہروں میں جنگی محاذوں پر جانے سے انکار کردیا تھا۔ری پبلیکن گارڈز کے بعض اہم سینیر افسران آئینی حکومت کی بحالی میں سرگرم فوج کے بھی وفادار ہیں اور وہ ملک میں صدر عبد ربہ منصورھادی کی حکومت بحال کرانا چاہتے ہیں۔
مبصرین کا خیال ہے کہ سعودی عرب کی قیادت میں اتحادی ممالک کے یمن میں جاری فیصلہ کن طوفان آپریشن کے نتیجے میں حوثیوں کی اپنی تنظیم بھی بری طرح ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوئی ہے۔ بالخصوص وسطی یمن کے مآرب شہر میں حوثیوں کو حکومت نواز ملیشیا کے ہاتھوں بدترین شکست کے بعد سنگین مشکلات کا سامنا ہے۔مآرب میں حکومت نواز ملیشیا کے خلاف جنگ کے لیے حوثیوں کو افرادی قوت کی قلت کا سامنا ہے جس کے لیے انہوں نے صنعاء4 سے ری پبلیکن گارڈز کی کمک منگوانے کا فیصلہ کیا تھا مگر ری پبلیکن گارڈز کے افسروں اور جوانوں نے صاف انکار کردیا ہے۔ اس سے قبل العند فوجی اڈے پر لڑائی کے دوران بھی ری پبلیکن گارڈز نے حوثیوں کے احکامات ماننے سے انکار کردیا تھا جس کے بعد دونوں میں تصادم میں کئی جنگجو مارے گئے تھے۔العربیہ کے ذرائع کے مطابق حالیہ ایام میں صنعاء4 اور مآرب میں مں حرف صدر علی عبداللہ صالح کے وفاداروں نے ری پبلیکن گارڈز نے ان افسروں اور جوانوں کو گرفتار کرنا شروع کیا ہے جنہوں نے حوثی ملیشیا کے ساتھ مل کر حکومت نواز ملیشیا کے خلاف لڑنے سے انکار کردیا تھا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ جنگ کے مخالف فوجی افسروں اور جوانوں کو حال ہی میں صنعاء4 میں رزور فوج کے کیمپ 48 میں حاضر ہونے کا حکم دیا گیا لیکن اس کے لیے بہانہ یہ کیا گیا وہاں پر اگست کے مہینے کی تنخواہیں مل رہی ہیں۔ انہیں اس لیے طلب کیا گیا ہے۔ جب منحرف فوجی اور افسر وہاں پہنچے تو انہیں چاروں طرف سے گھیرے میں لے لیا گیا۔ انہیں کہا گیا کہ وہ ہتھیار پھینک دیں اور جیل جانے کے لیے تیار ہوجائیں کیونکہ انہوں نے باغیوں کے ساتھ مل کر لڑائی میں حصہ لینے سے انکار کردیا ہے۔ اس لیے اب انہیں جیل جانا پڑے گا۔ری پبلیکن گارڈز کے ایک فوجی نے بتایا کہ ہمارے سیکڑوں ساتھیوں نے یمنی قوم کے خلاف خلاف لڑنے سے انکار کیا تو انہیں حراست میں لینے کے بعد جیلوں میں ڈال دیا گیا۔ دو ماہ سے زیر حراست فوجی افسروں اور جوانوں کے بارے میں کسی قسم کی معلومات نہیں ہیں۔ ہم نہیں جانتے کہ وہ زندہ ہیں یا انہیں قتل کیا جا چکا ہے۔

مزید :

عالمی منظر -