” بھارت میں سندھ کو پاکستان سے الگ کرنے کیلئے اکسایا جا تا تھا “ گرفتار 4 را ایجنٹوں کا اعتراف
کراچی (ویب ڈیسک)کراچی کے مختلف علاقوں میں تشدد اور فائرنگ کے واقعات میں دو افراد ہلاک اور7 افراد زخمی ہوگئے۔ گلشن حدید میں نامعلوم افراد نے ایک نوجوان 25سالہ ارسلان اعجاز کو فائرنگ کرکے ہلاک کیا جس کی نعش پیر کی صبح سٹیل ٹاﺅن گراﺅنڈ سے ملی جبکہ منگھوپیر کے علاقے مائی گاڑھی سے ایک 35سالہ شخص کی نعش ملی اسے بھی تشدد اور فائرنگ کرکے ہلاک کیا گیا تھا تاہم شناخت نہیں ہوسکی ادھر جیکسن کے علاقے گلشن سکندرآباد میں مسلح افراد کی فائرنگ سے دو افراد ظہور اور جہانگیر زخمی ہوگئے اور محمد علی سوسائٹی میں 40سالہ احمد شیر علی کو فائرنگ کرکے زخمی کر دیا گیا۔ دوسری طرف شاہ فیصل کالونی نمبر 3 کے ایک گھر میں فائرنگ سے 4 افراد زخمی ہوگئے جبکہ رینجرز نے مختلف علاقوں میں ٹارگٹڈ آپریشن کرکے افراد کو گرفتار اور ان کے قبضے سے اسلحہ برآمد کرلیا رینجرز ترجمان کے مطابق ملزموں میں بھتہ خور اور کالعدم تنظیموں سے تعلق رکھنے والے دہشت گرد شامل ہیں جنہیں نامعلوم مقام پر منتقل کرکے تفتیش شروع کر دی گئی۔ علاوہ ازیں پولیس نے بھارتی خفیہ ایجنسی ”را “ کے ایک ایجنٹ، صحافی آفتاب عالم کے قتل میں ملوث4 افراد ندیم عرف انکل خالد امان شفیق اور محسن کو حراست میں لے لیا۔ ایس ایس پی نوید احمد خواجہ نے بتایا کہ ندیم انکل اور اسکے تینوں ساتھی واٹر بورڈ کے گھوسٹ ملازمین ہیں۔ بھارتی خفیہ ایجنسی را کے لوکل آپریٹر کے طور پر کام کرتے ہیں۔گرفتار را کے چار ایجنٹوں نے دوران تفتیش بتایا کہ وہ 1996 میں ندیم نصرت سے ملاقات کے لئے بنکاک گئے جہاں سے انہیں ساوتھ افریقہ بھجوانے کا کہہ کر بھارت لے جایا گیا۔ملزموں نے انکشاف کیا کہ کراچی میں قتل و غارت گری کے احکامات ندیم نصرت ہی دیا کرتا تھا۔ بھارت میں انہیں جس فارم ہاوس پر را کے افسر پنکج سے ان کی ملاقات سیاسی جماعت کے رہنما محمد انور نے کرائی تھی۔ ملزموں نے اعتراف کیا کہ بھارت میں ان کی سندھ کو پاکستان سے علیحدہ کرنے کی ذہن سازی کی جاتی رہی۔ 1999 میں بھارت کے سفر کے دوران پاک بھارت تعلقات خراب ہونے کے باعث انہیں 2 سال تک بھارت میں ہی رکنا پڑا۔ ملزموں نے یہ بھی انکشاف کیا کہ بھارت میں پاکستانیوں کے لئے را نیٹ ورک کی ذمہ داری اب محبوب صدیقی کو دے دی گئی۔2008 میں ہونے والے بم دھماکوں سے متعلق ملزموں کا کہنا تھا کہ ان بم دھماکوں کے لئے انہیں بھارت سے ہدایات موصول ہوئیں۔ ملزموں نے 2 بم دھماکے کیے جبکہ اس روز ہونے والے دیگر 6 دھماکے کسی اور گروہ نے کیے تھے۔ ملزمان بھارت جانے کے لئے سندھ کے علاقے جاتی کو استعمال کرتے رہے۔