سعودی ہسپتال میں نومولود کی ہلاکت ، والد کے لاش کے مطالبے پر ایسا انکشاف کہ کوئی سوچ بھی نہیں سکتا، عدالت نے کوڑے مارنے کی سزا سنادی کیونکہ۔۔۔
جدہ(مانیٹرنگ ڈیسک)سعودی عرب میں الخوبار کی عدالت نے ہسپتال سے نومولود کی لاش کی گمشدگی کے مقدمے میں لاش کو کچرا سمجھ کر کوڑے دان میں پھیکنے کا سنگین جرم ثابت ہونے پر ایک نرس اور صفائی کے عملے کے دو افراد کو تین ماہ قید اور ستر کوڑے مارنے کا حکم دیا ہے۔پرائیویٹ ہسپتال میں کام کرنے والے تینوں ملازمین نے اپنی غلطی کا اعتراف بھی کرلیا ہے۔
”عرب نیوز“ کے مطابق نومولود کی لاش کی گمشدگی کا معاملہ اس وقت سامنے آیا جب چند ماہ قبل ہسپتال کے عملے نے بچے کے والد کو اس کی موت کی اطلاع دی،نومولود کے والد نے لاش کا مطالبہ کیا تو بتایا گیا کہ وہ گم ہوچکی ہے۔معاملہ مقامی پولیس تک پہنچا پھر متاثرہ شخص نے ہیلتھ افیئر ڈیپارٹمنٹ کو شکایت کردی۔ تحقیقات شروع ہوئی جس کے بعد تینوں ملزموں کے کہیں بھی جانے پر پابندی لگادی گئی۔ دوران تحقیقات نرس اور دیگر دونوں ملزموں نے اعتراف کیا کہ انہوں نے لاش کو کچرا سمجھ کرکوڑے میں پھینک دیا تھا۔ اس اعتراف کے بعد عدالت نے تینوں کو تین ماہ قید اور ستر کوڑے مارنے کی سزا سنادی۔